غزہ:غزہ میں جنگ بندی ختم ہونے سے کچھ ہی دیر پہلے اس میں مزید توسیع سے علاقے میں بڑے پیمانے پر امداد جاری رہنے کی امید پیدا ہوئی ہے۔اقوام متحدہ کے اداروں کا کہنا ہے کہ اب تک مہیا کی جانے والی مدد بھی ضروریات کے مقابلے میں بہت کم ہے۔امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر اوچانے بتایا ہے کہ غزہ سٹی کے الاہلی اور الصحابہ ہسپتال کو 10,500 لٹر ایندھن موصول ہوا ہے۔ یہ ایندھن تقریباً سات دن کے لیے ان ہسپتالوں کے جنریٹر رواں رکھنے کے لیے کافی ہے۔اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا ہے کہ جنگ بندی کے بعد وادی غزہ میں امداد کی فراہمی میں اضافہ ہوا ہے۔اس میں ہسپتالوں، پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کی سہولیات کو چالو رکھنے کے ایندھن اور بے گھر ہونے والوں کے لیے پناہ کے سامان کی فراہمی بھی شامل ہے۔تاہم شمالی غزہ میں رہنے والوں کی صاف پانی تک رسائی میں تقریباً کوئی بہتری نہیں آئی۔علاقے میں پانی فراہم کرنے کی تنصیبات ایندھن نہ ہونے یا اسرائیل کے فضائی حملوں میں نقصان پہنچنے کے باعث بند پڑی ہیں۔سٹیفن ڈوجیرک نے بتایا کہ جنگ بندی شروع ہونے کے بعد کھانا تیار کرنے کے لیے مصر سے روزانہ آنے والی گیس خان یونس میں ایک مرکز پر دسیاب ہے۔تاہم اس گیس کی مقدار ضروریات کے مقابلے میں بہت کم ہےان کا کہنا ہے کہ غزہ میں صحت کے فعال مراکز کو کام کرتے رہنے کے لیے مدد کی ضرورت ہے جو انسانی بنیادوں پر مستقل جنگ بندی کے دوران ہی فراہم کرنا ممکن ہوگا۔
This post was originally published on VOSA.