خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی میں ریاض میں کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، منعقدہ اجلاس میں کابینہ نے ملکی اور بین الاقوامی امور اور معاملات پر غور کیا اور اہم فیصلے کئے۔سعودی کابینہ نے مالک سمیت 9 افراد پر مشتمل تجارتی اداروں کو تین سال کے لیے مقابل المالی فیس سے استثنیٰ قرار دیا سعودی کابینہ نے وزارت کھیل اور وزارت تعلیم کے تنظیمی گائیڈ لائن کی منظوری بھی دے دی کابینہ نے خطے کو درپیش تازہ ترین صورتحال پر غور کیا اور اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ سعودی عرب غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے پر زور دیتا ہے اور دیتا رہے گا سعودی عرب مکمل جنگ بندی کے ساتھ اسرائیلی افواج کے انخلاء اور رہائشیوں کے لیے انسانی امداد کی پیشکش فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتا ہے،سعودی کابینہ نے یوم تاسیس پر سعودی عرب کی تین صدیوں پر محیط تاریخ پر فخر و اعتزاز کا اظہار کیا اور گزشتہ ہفتے میں وصول ہونے والے پیغامات اور سربراہوں سے ہونے والی ملاقات کی صورتحال سے کابینہ کو آگاہ کیا گیا کابینہ نے بین الاقوامی فورم برائے پانی کی میزبانی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ میزبانی دراصل سعودی عرب کی طرف سے پانی کے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل حل کرنے میں کردار کو واضح کرتی ہے۔
This post was originally published on VOSA.