امریکا میں دو خواتین نے اپنے پارٹنر 80 سالہ ڈگلس لیمن کی لاش کو بینک لے جاکر ان کے اکاؤنٹس سے تمام رقم نکال لی اور پھر لاش لاوارثوں کی طرح اسپتال کی ایمرجنسی میں چھوڑ دی۔یہ واقعہ ریاست اوہائیو کی کاؤنٹی اشٹابولا میں پیش آیا جس پر پولیس نے دو خواتین 63 سالہ کیرن کاسبوہم اور 55 سالہ لورین بی فیرالو کو حراست میں لے لیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ یہ دونوں خواتین 80 سالہ شخص کے ساتھ ان کے گھر میں کافی عرصے سے رہ رہی تھیں اور جب ڈگلس لیمن انتقال کرگئے تو لاش کو اسپتال یا مردہ خانے لے جانے کے بجائے تیسرے شخص کی مدد سے بینک لے گئیں۔ خواتین ہر ماہ ڈگلس کو کار کی ڈرائیور کے ساتھ والی نشست پر بٹھا کر بینک لے جاتی اور رقم نکلواتی تھی اور کار ایسے پارک کرتی تھیں کہ بینک کا عملہ دور سے ہی ڈگلس کو کار میں بیٹھا دیکھ لے۔ڈگلس کے انتقال کرجانے پر بھی ان خواتین نے ایسا ہی کیا اور بینک کا عملہ سمجھا کہ اگلی نشست پر بیٹھے ڈگلس زندہ ہیں اور رقم خواتین کے حوالے کردی۔خواتین رقم نکالنے کے بعد ڈگلس کی لاش کو اسپتال کی ایمرجنسی میں اپنا تعارف کرائے بغیر چھوڑ کر چلی گئیں تاہم بعد میں پولیس کو ایک کال موصول ہوئی جس نے لاش کے حوالے سے تمام معلومات فراہم کردیں۔پولیس کو مبینہ طور پر یہ کال اس شخص نے کی تھی جس نے ڈگلس کی لاش کار میں رکھنے میں خواتین کی مدد کی تھی۔ پولیس نے دونوں خواتین کو گرفتار کرلیا۔خواتین کا کہنا تھا کہ انھوں ادھار اور کچھ بلز کی ادائیگی کے لیے رقم نکلوائی تھی۔ پولیس نے ڈگلس کی موت کی وجہ جاننے کے لیے لاش پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی۔
This post was originally published on VOSA.