جنوبی کوریا کی خاتون اول منظر سے غائب

محترمہ کم کیون ہی کہیں نظر نہیں آرہی ہیں۔جنوبی کوریا کی خاتون اول چار ماہ سے عوام کی نظروں سے اوجھل ہیں، اور ان کی عدم موجودگی کے خاتمے کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔51 سالہ محترمہ کم کو آخری بار دسمبر 2023 کے وسط میں اپنے شوہر صدر یون سک یول کے ساتھ ہالینڈ سے واپسی پر عوام میں دیکھا گیا تھا۔صدارتی دفتر نے محترمہ کِم کی عدم موجودگی کی وجہ کے ساتھ ساتھ ان کی رہائش کے بارے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ صحت کے مسائل کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔مسٹر یون کی عوامی نمائش کے دوران خاتون اول کی حیثیت سے ان کے انتہائی فعال کردار کی وجہ سے ان کی مسلسل غیر موجودگی غیر معمولی معلوم ہوتی ہے، محترمہ کم کے کتے کے گوشت کی کھپت کے خلاف آواز اٹھائی  اورجنوری میں ایک بل متعارف کرایا  اسے منظور کیا، جس سے 2027 میں کتے کے گوشت کی فروخت پر مؤثر طریقے سے پابندی لگائی گئی۔محترمہ کم نے جون 2022 میں نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن کے میڈرڈ سربراہی اجلاس سے شروع ہونے والے ہر غیر ملکی دورے پر مسٹر یون کے ساتھ شمولیت اختیار کی ہے، جس سے ان کے فیشن کے انتخاب میں میڈیا کی دلچسپی اور ایک کاروباری شخصیت کے طور پر ان کے منفرد ذاتی پس منظر میں اضافہ ہوا ہے۔رپورٹ کے مطابق ابھی تک صدارتی دفتر کی طرف سے کوئی وضاحت فراہم نہیں کی گئی ہے۔تاہم محترمہ کِم کی مسلسل غیر موجودگی مسٹر یون کو بتدریج اپنی منظوری کی درجہ بندی حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتی نظر آتی ہے کچھ سیاسی مبصرین نے مشورہ دیا ہے کہ صدارتی دفتر نے جان بوجھ کر محترمہ کِم کو سرکاری مصروفیات سے دور رکھا ہو گا تاکہ وہ 2023 کے آخر سے بھڑکنے والے ڈائر بیگ سکینڈل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہیں توجہ سے دور رکھ کر منفی جذبات کی تشکیل کو کم کر سکیں۔یہ اسکینڈل اس وقت سامنے آیا جب خفیہ کیمرے کی فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ خاتون اول کو ایک لگژری کرسچن ڈائر پاؤچ ملا تھا، جس کی مالیت تین ملین وون (S$3,000) تھی، بطور تحفہ انسداد بدعنوانی قانون سازی کی خلاف ورزی میں۔خاتون اول کے گرد گھومنے والے اسکینڈلز اور صدارتی دفتر کی جانب سے ان کو حل کرنے میں ناکامی نے مسٹر یون کی مقبولیت کو فوری طور پر ختم کردیا۔

This post was originally published on VOSA.