بھارت کا افغان طلباء کے ویزوں میں توسیع سے انکار

افغان طلباء کی بھارتی حکومت پر تنقید

متعدد افغان طلباء جو پہلے بھارت میں تعلیم حاصل کر رہے تھے اور اب اپنے ملک میں مقیم ہیں ان کے  ویزوں میں توسیع نہیں کی گئی جس پر طلباء نے بھارتی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ  بھارتی حکومت کے اقدام کی وجہ سے پڑھائی ادھوری رہ گئی ہے اور مسلسل کوششوں کے باوجود  ویزا حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔سید محبوب ہاشمی جو اپنی ماسٹر ڈگری کی تعلیم حاصل کر رہے تھے ان کا کہنا ہے کہ وہ مختصر عرصے کے لیے کابل آیا تھا اور اس کے بعد سے وہ اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے بھارت  واپس نہیں جاسکے ۔ہاشمی نے  افغان میڈیا کو بتایا کہ مجھے اپنا ویزا ملنے میں ایک مہینہ لگا اور جب ہم کابل آئے تو حکومت گر گئی اور پروازیں روک دی گئیں۔ زمان علی حیدری نے کہا کہ ہم خود کو غیر یقینی کی کیفیت میں پاتے ہیں کیونکہ ہم دونوں نے اپنی پڑھائی روک دی ہے اور اپنی ملازمتیں کھو دی ہیں۔ دونوں حکومتوں سے درخواست ہے کہ ہماری واپسی کو آسان کیا جائے۔طالب علم نجیب اللہ رحمتی نے کہاکہ آج جو طلباء  افغانستان میں پھنسے ہوئے ہیں انہیں غیر یقینی کی کیفیت م کا سامنا ہے اور بھارت ان کے ویزوں میں توسیع نہیں کر رہا ہے۔اس سے قبل امارت اسلامیہ نے کہا تھا کہ وہ بھارتی حکام سے رابطے میں ہیں تاکہ  افغان طلباء کو درپیش چیلنجوں کا مناسب حل تلاش کیا جا سکے۔دریں اثنا اعلیٰ تعلیم کے نائب وزیر نے یوناما کے نائب اور یونیسکو کے سربراہ سے ملاقات کے دوران بھارت  میں افغان اساتذہ اور طلباء کے ویزا چیلنجز کو حل کرنے میں تعاون کی درخواست کی ہے۔

This post was originally published on VOSA.