مرحوم ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے غم میں ہزاروں آنکھیں نم

ہزاروں ایرانی تبریز میں ماتمی جلوس میں شریک ہوئے ہر آنکھ غم میں نم تھی۔رئیسی کی تدفین آبائی شہر مشہد میں جمعرات کو ہوگی

ایرانی پرچم اور مرحوم صدر کے پورٹریٹ لہراتے ہوئے ہزاروں ایرانی سوگوار شمال مغربی شہر تبریز کے ایک مرکزی چوک پر جمع ہوئے اور وہ ایک  گاڑی کے پیچھے چل رہے تھے جس میں رئیسی اور اس کے 7 ساتھیوں کے تابوت تھے۔ تابوت  ایرانی پرچم میں لپیٹے ہوئے تھے اور ان پر مرحومین کی تصویریں لگی ہوئی تھیں ۔ اسلامی جمہوریہ کے مختلف شہروں میں لوگ مرحوم صدر اور ان کے ساتھیوں کے سوگ کے لیے جمع ہوئے۔رئیسی کی تصویروں والے دسیوں ہزار سوگوار پیر کو دارالحکومت تہران کے مرکزی والیاسر اسکوائر پر جمع ہوئے۔ تبریز سے نکلنے کے بعد رئیسی کی میت تہران منتقل کرنے سے پہلے منگل کو ایران کے شیعہ علما کے مرکز قم پہنچے گی۔خامنہ ای نماز کی امامت کریں گے۔اس سے قبل بدھ کی صبح دارالحکومت میں جلوس نکالے جائیں گے۔رئیسی کی میت اس کے بعد شمال مشرق میں واقع ان کے آبائی شہر مشہد لے جائی جائے گی، جہاں جمعرات کی شام ان کی تدفین کی جائے گی۔ پیر کے روز اسلامی جمہوریہ میں رئیسی کی تقریبات میں ایرانی پرچموں کے ساتھ فلسطینی پرچم لہرائے گئے۔

This post was originally published on VOSA.