نیویارک :ایشئن بریڈ مین اور آئی سی سی کے سابق صدر ظہیر عباس نے کہا ہے کہ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے لیکن پاکستانی کرکٹ ٹیم میں تبدیلیاں ہونی چاہیے اورسلیکشن کمیٹی میں سینئرز کا ہونا بہت ضروری ہے ۔ وہ نیویار میں اے پی پیک کے زیر اہتمام اپنے اعزاز میں منعقدہ میٹ اینڈ گریٹ میں گفتگو کر رہے تھے ۔ نیویارک میں ڈاکٹر احمد فراز اسلم کی رہاش گاہ پر اپنے اعزاز میں منعقدہ میٹ اینڈ گریٹ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے سابقہ مایاناز بیسٹمن اور ایشئن بریڈمین کہلانے والے ظہیر عباس کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا چاہیے، اس کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے ، پاکستان نے ہاکی، اسکواش اور کرکٹ میں سنہرا دور دیکھا لیکن سب گنوادیا، آئے دن چیئر مین او رکپتان بدلنے سے بہتری نہیں آئے گی، ٹیم میں تبدیلیاں ہونی چاہیے۔ظہیر عبا س نے مزید کہا کہ سینئر کھلاڑیوں اور شائقین میں پاکستان کی شکست پر غصہ اس لیے زیادہ ہے کیونکہ کرکٹ ان کا جنون ہے،میں ضمانت دیتا ہوں آئندہ میچز اور ٹورنا منٹ میں قومی ٹیم بہتر پر فارم کرے گی۔ تقریب کا آغاز مناجات سے ہوا۔ میٹ اینڈ گریٹ میں پاکستانی امریکن کمیونٹی کی نمایاں شخصیات شریک تھیں۔ قبل ازیں تقریب کی منتظم ناہید بھٹی نے اے پیک کی ٹیم اور ظہیر عباس کا دو طرفہ تعارف کروایا ۔ان کی آمد پر خیر مقدم اور اظہارِ تشکر بھی کیا۔اس موقع پر اے پیک کے چیئر مین اور حال ہی میں امریکا میں جسٹس سینٹر ایڈوائزری کونسل کے رکن بننے والے ڈاکٹر اعجاز احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کرکٹ میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں۔ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے ، ہم پہلے بھی جیتتے رہے ہیں، آئندہ اچھا کھیلیں گے اور جیتیں گے بھی ۔ اے پی پیک کے ڈاکٹر پرویز اقبال اور طارق خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ظہیر عباس ہمارا فخر ہیں، وہ جب کرکٹ کھیلتے تھے تو بڑے بڑے باولر ان کے آگے چل نہ سکے ۔آخر میں میزبان ڈاکٹر احمد فراز اسلم اور اے پی پیک کی ٹیم نے اپنے مہمان ظہیر عباس کو گلدستہ پیش کیا اور سب نے مل کر کیک بھی کاٹا۔تقریب کے اختتام پر امتِ مسلمہ کے اجتماعی مسائل اور ترقی و خوشحالی کے لیے دعا کروائی گئی ۔
This post was originally published on VOSA.