نیویارک:نیویارک ریاست نے تمام اسکولوں میں شوٹر مشقوں پر پابندی عائد کردی ہے۔مقصد بچوں کو مذکورہ مشقوں سے دور رکھنا ہے کیونکہ چھوٹی عمر کے بچے شوٹر مشقوں سے ڈر جاتے ہیں اور حکام کو اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ ان مشقوں سے بچوں میں تشدد کا رحجان بڑھ رہا ہے۔ ایک حالیہ میٹنگ میں، ریاستی بورڈ آف ریجنٹس نے والدین، کارکنوں اور قانون سازوں سے اتفاق کیا کہ مشقیں بچوں کو تشدد کی طرف راغب کرتی ہیں۔مستقبل میں اسکول بچوں کی عمر کے لحاظ سے مناسب طریقے استعمال کریں گے جن میں اسکول کے اوقات کے دوران پرتشدد عکاسی کا استعمال شامل نہیں ہوگا۔سین اینڈریو گونارڈس ایک بل تجویز کیا ہے نیویارک کے اسکولوں میں لازمی مشقوں کی تعداد کو چار سال سے کم کر کے دوسال کر دے گا۔ایک بیان میں گونارڈس نے کہا کہ اسکول لاک ڈاؤن مشقوں کے بارے میں ہمارا موجودہ نقطہ نظر بچوں کو محفوظ رکھنے کے بجائے غیر محفوظ بنانا ہے ۔ بورڈ کے نئے منظور شدہ ضوابط اس کو تبدیل کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہیں۔واضح رہے کہ والدین نے حکام سے شکایت کی تھی کہ بچے اسکولوں میں پڑھنے آتے ہیں انہیں شوٹر مشقوں کی طرف راغب کرنے کی بجائے پڑھائی کے ساتھ دیگر کھیل کود میں مشغول کیا جائے۔
This post was originally published on VOSA.