ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی کو کیپٹل ہل حملہ کیس میں 20سال قید کی سزا

کمرہ عدالت میں سزا سننے سے پہلے مجرم پولیس افسران واہلکاروں سے معافیاں مانگتا رہا۔سزا سنائے جانے کے بعد ہاتھ لہرا کر نشان بنایا جو کہ سفید طاقت کی علامت سمجھا جاتا ہے کیپٹل ہل پر حملے میں ملوث 460مجرموں کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں

واشنگٹن:کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے شخص کو 6 جنوری2021 میں  کیپٹل ہل پر حملے کے دوران پولیس افسران واہلکاروں پر تشدد کرنے اوروحشیانہ حملوں کو انجام دینے کا مجرم ٹھہرایا گیا۔جمعہ کے دن سینئر ڈی سی ڈسٹرکٹ جج روئس لیمبرتھ نے  کیپیٹل پر حملہ کیس میں مجرم ڈیوڈ ڈیمپسی کے لیے 20 سال کی قید کی سزا سنائی۔مجرم سزا سننے کے بعد عدالت میں زور زور سے رونے لگا اور اپنے کیے پر معافیاں مانگتا رہا ۔وکلا کا کہنا ہے کہ کیپٹل ہل کیس میں ب تک کی دوسری طویل ترین سزا ہے۔ سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں کیپیٹل پولیس اور ڈی سی میٹروپولیٹن پولیس کی جانب سے ڈیمپسی کے متعدد متاثرہ پولیس افسران واہلکار بھی موجود تھے ۔استغاثہ نے متعدد ویڈیوز چلائیں جس میں ڈیمپسی کو کیپیٹل کے لوئر ویسٹ ٹیرس کے قریب ہونے والے فسادات کے دوران تشدد کرتے ہوئے دکھایا گیا۔اس دوران  ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹرمپ کے حامی  ہجوم عمارت میں گھسنے کی کوشش کررہے ہیں جب پولیس افسران ہجوم کو روکتے ہیں تو وہ ان کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔ ویڈیو کلپ میں مجرم  ڈیمپسی بیساکھی ایک افسر کے ہیلمٹ پر  مارتا ہے جس سے چہرے کی ڈھال  ٹوٹ جاتی ہے ۔جج لیمبرتھ نے سزا سنانے سے پہلے ڈیمپسی کے جرائم کو "غیر معمولی حد تک سنگین” قرار دیا۔جج نے ریمارکس دئیے کہ ڈیمپسی کی طویل مجرمانہ تاریخ اور ماضی کے واقعات  کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ اس نے ملنے والی ضمانت کا غلط فائدہ اٹھا یا ۔اس نے 2019 اور 2020 میں احتجاج کے دوران سیاسی مخالفین پر حملہ کیا تھا۔کمرہ عدالت میں دلچسپ صورتحال اس وقت ہوئی جب سزا سنانے سے پہلے ڈیمپسی کمرے میں پولیس افسران واہلکاروں سے معافیاں مانگتا رہا  اور کہا کہ اپنے اقدامات پر شرمندہ ہوں۔جیسے ہی ڈیمپسی کو سزا سنائی گئی اور اسے جیل منتقل کرنے کے لیے عدالت سے باہر لیجایا گیا تو  اس نے  ہاتھ لہرایا اور ایک نشان بنایا۔ جو عام طور پر سفید طاقت یا سفید فام بالادستی گرویپر تحریک سے وابستہ ہے۔واشنگٹن ڈی سی میں امریکی اٹارنی کے دفتر کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق وفاقی استغاثہ نے 1ہزار2سو سے افراد فرد جرم عائد کی ہے اور کیپیٹل حملے میں ملوث 460 سے زائد افراد کو قید کی سزائیں سنائی ہیں۔

This post was originally published on VOSA.