اسلام آباد:پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کیخلاف جاری آپریشن میں ضلع خیبر میں اب تک 37 دہشت گردمارے گئےجبکہ14 زخمی ہو چکے ہیں۔آپریشن میں شامل پاکستان فوج کے گراؤنڈ کمانڈرز نے کہا کہ بیس اگست سے خارجی دہشت گردوں کی سرزمین پاکستان پر موجودگی کیخلاف انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا ۔کے پی کے ضلع خیبر میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن میں اب تک 37دہشت گردوں کو انجام تک پہنچا جا چکا ہے جبکہ 14 زخمی ہوئے ہیں۔وادئ تیراہ میں خوارج کی بڑی تعداد بشمول نام نہاد لشکر اسلام ، جماعت الاحرار افغانستان سے دراندازی کر کے پاکستان میں داخل ہوئی ۔20 اگست سے خارجی دہشت گردوں کی سرزمین پاکستان پر موجودگی کیخلاف انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن شروع کیا گیا جس میں سیکیورٹی فورسز کو بڑی کامیابیاں ملیں ۔ہلاک دہشت گردوں میں خوارج کا اہم سرغنہ ابو ذر عرف صدام بھی شامل ہے۔بریگیڈ کمانڈر فرنٹیر کور نے بتایا کہ خوارج افغانستان سے کوہ سفید سے ہوتے ہُوئے پاکستان کی وادی تیراہ میں داخل ہوئے ۔ جوانوں نے فتنۃالخوارج کی دراندازی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔خارجی دہشت گردوں نے تیراہ میں مختلف مخفی ٹھکانے بنا رکھے تھے، پاک فوج کے متحرک دستوں نے خوارج کے خلاف مؤثر کارروائی شروع کی ۔بریگیڈ کمانڈر ایس ایس جی نے کہا کہ وادی تیرہ میں خارجی دہشتگردوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر پاکستان آرمی کے سپیشل سروسز گروپ کو اس علاقے کو دہشتگردوں سے پاک کرنے کا مشن سونپا گیا ، مربوط حکمت عملی کے تحت اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ مقامی آبادی اور پاک فوج کا نقصان کم سے کم جبکہ دشمن کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا جائے۔پاک فوج کے جوانوں کا مشن ہے کہ آخری خارجی کی موجودگی تک ان کا پیچھا کرتے رہیں گے۔فتنۃالخوارج کیخلاف سیکیورٹی فورسز اپنی عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلیے کوشاں اور پر عزم ہیں۔
This post was originally published on VOSA.