امریکہ 10,000 سے زائد ہوٹل ملازمین نے  لیبر ڈے ویک اینڈ پر ہڑتال کردی

امریکہ بھر میں لیبر ڈے ویک اینڈ کے موقع پر ملک کے بڑے ہوٹل چینز کے 10,000 سے زائد ملازمین نے ہڑتال کر دی ہے۔ یہ ملازمین بہتر اجرت، کام کے حالات میں بہتری، اور دیگر فوائد کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ یہ ہڑتال امریکہ کے بڑے شہروں، بشمول نیو یارک، لاس اینجلس، سان فرانسسکو، اور دیگر مقامات پر ہوٹل انڈسٹری کو شدید متاثر کر رہی ہے۔لیبر ڈے ویک اینڈ پر ہوٹل انڈسٹری میں ہڑتال کے باعث ہوٹلوں میں سروسز متاثر ہو رہی ہیں، اور سیاحوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بڑے شہروں کے ہوٹلوں میں صفائی، کمرے کی سروس، اور دیگر سہولیات کی فراہمی متاثر ہوئی ہے، جس کے باعث ہوٹل مہمانوں کو مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ہوٹل ملازمین کی نمائندہ یونینز کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس وبا کے بعد، ہوٹل انڈسٹری نے ریکارڈ منافع کمایا ہے، لیکن اس کے باوجود ملازمین کی اجرت میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی کام کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ ہڑتال کرنے والے ملازمین کا دعویٰ ہے کہ انہیں طویل اوقات کار کے دوران کم اجرت پر کام کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، جبکہ ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے ملازمین کے ساتھ منصفانہ سلوک نہیں کیا جا رہا۔ہڑتال کرنے والے ملازمین کی یونین نے ہوٹل انتظامیہ کے سامنے کئی مطالبات رکھے ہیں، جن میں اجرت میں اضافہ، صحت کے فوائد میں بہتری، کام کے اوقات میں لچک، اور دیگر مراعات شامل ہیں۔ یونین کا کہنا ہے کہ ہوٹل انڈسٹری کو اپنے ملازمین کی محنت کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں منصفانہ معاوضہ دینا چاہیے۔ہوٹل چینز کی انتظامیہ نے اس ہڑتال پر مایوسی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ملازمین کے مطالبات پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہیں اور ان کے مطالبات پر غور کرنے کے لیے تیار ہیں، تاہم ہڑتال کے دوران ہوٹل کی سروسز کو برقرار رکھنے کے لیے عارضی ملازمین کی خدمات بھی حاصل کی جا رہی ہیں۔

This post was originally published on VOSA.