ایف بی آئی کی تجاویز پر عمل ہوجاتا تو جارجیا اسکول واقعہ رونما نہ ہوتا

جارجیا:خفیہ اداروں اور پولیس کے  تفتیش کاروں نے جارجیا اسکول فائرنگ کیس  کے اصل محرکات جاننے کے لیے کام کیا ہے اور مزید کررہے ہیں ۔یہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے ہتھیار چلانے کی ٹریننگ کہاں سے حاصل کی اور ہتھیار کہاں سے لایا تھا ۔جارجیا بیورو آف انویسٹی گیشن کے مطابق  ونڈر کے اپالاچی ہائی اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں دو طالب علم اور دو استاد جاں بحق ہوگئے تھے ۔ جن میں رچرڈ اسپن وال، کرسٹینا اریمی، میسن شیرمر ہورن اور کرسچن انگولو 4 ستمبر کو اپالچی ہائی اسکول کی شوٹنگ کا نشانہ بنے تھے۔اسکول کے فٹ بال پروگرام کے مطابق اسپن وال نے ٹیم کے دفاعی کوآرڈینیٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔جی بی آئی نے بتایا کہ مشتبہ کولٹ گرےجو کہ اسکول کا ایک طالب علم ہے ۔ہماری حراست میں ہے ۔ جی بی آئی نے کہا کہ اس پر قتل کا الزام عائد کیا جائے گا اور اس پر بالغ کی حیثیت سے ہی مقدمہ چلایا جائے گا۔محکمہ جوونائل جسٹس نے بتایا کہ اسے جمعرات کی صبح Gainesville کے علاقائی نوجوانوں کے حراستی مرکز میں منتقل کیا گیا ۔جی بی آئی کے ڈائریکٹر کرس ہوسی نے  بیان میں کہا کہ واقعے میں اے آر پلیٹ فارم طرز کا ہتھیار استعمال کیا گیا۔حکام نے کہا کہ ان کے پاس ابھی تک اس بات کا کوئی جواب نہیں ہے کہ گرے  اسلحہ اسکول میں کیسے لے کر آیا ۔کاؤنٹی شیرف جوڈ اسمتھ نے کہا کہ گرے کا انٹرویو تفتیش کاروں اور جی بی آئی نے کیا ہے لیکن اس  حوالے سے مزید تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں ۔تفتیش کاروں نے بتایا کہ ابھی تک محرک کا تعین نہیں کیا گیا ہے۔ایف بی آئی نے بیان میں کہا کہ جیکسن کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے الرٹ پر عمل کرتے ہوئے 2023 میں فائرنگ کرنے والے مبینہ ملزم کا انٹرویو کیا تھا۔مئی 2023 میں ایف بی آئی کے نیشنل تھریٹ آپریشنز سینٹر کو نامعلوم مقام  پراسکول میں فائرنگ کرنے کے لیے آن لائن دھمکیوں کے بارے میں کئی گمنام  شکایات موصول ہوئیں،ایف بی آئی  کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹوں کے اندر ایف بی آئی  نےتعین کیا کہ آن لائن پوسٹ کا آغاز جارجیا سے ہوا اور FBI کے اٹلانٹا فیلڈ آفس نے معلومات کو کارروائی کے لیے جیکسن کاؤنٹی شیرف کے دفتر کو بھیج تھی۔

This post was originally published on VOSA.