ٹیکساس: ملک کی دوسری سب سے ذیادہ غذائی عدم تحفظ کی شکار ریاست قرار

ٹیکساس(ویب ڈیسک) امریکی ریاست ٹیکساس ملک کی دوسری سب سے ذیادہ غذائی عدم تحفظ کی شکار ریاست بن گئی ہے۔

یو ایس ڈے اے کی سرکاری رپورٹ کے مطابق ٹیکساس میں غذائی عدم تحفظ کی شرح میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ٹیکساس میں 16.9 فیصد گھروں کو غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے، جو کہ ملک میں دوسری سب سے زیادہ شرح ہے، یہ شرح قومی شرح سے بھی 4.5 فیصد زیادہ ہے، ادھر غیر سرکاری تنظیم فیڈنگ امریکا نے انکشاف کیا ہے کہ مئی 2024 میں ٹیکساس ملک کی سب سے زیادہ غذائی عدم تحفظ کا شکار ریاست بن گئی ہے۔ جب کہ ڈیلس کاؤنٹی میں ملک میں غذائی عدم تحفظ کا شکار بچوں کی چوتھی سب سے زیادہ شرح موجود ہے۔اعداد و شمار کے مطابق 2020 سے 2022 کے درمیان ریاست میں اوسطاً 15.5 فیصد گھروں کو صحت مند اور سستی خوراک تک مستقل رسائی حاصل نہیں ہوسکی ہے۔ تنظیم کے مطابق نارتھ ٹیکساس میں ہر 8 میں سے 1 شخص بھوک کا سامنا کر رہا ہے۔ اس تعداد میں ہر 5 میں سے 1 بچہ بھی شامل ہے۔

خیال رہے غذائی عدم تحفظ کا مطلب ہے کہ شہریوں کو ایک دن میں اتنا کھانا نہیں مل رہا، جس میں اُن کو ضروری کلوریز مل سکیں۔ ایک شخص صحت مندانہ زندگی گزارنے کے لیے روزانہ 2700 کلوریز کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے جن افراد کو اس سے کم غذا ملے انہیں غذائی عدم تحفظ کے شکار لوگوں کی فہرست میں شامل کیا جاتا ہے۔

This post was originally published on VOSA.