کوئنز روز ویلٹ ایونیو میں عصمت فروشی سنگین مسئلہ قرار

رہائشیوں نے متعلقہ حکام کے پاس شکایتوں کے انبار لگادئیے،منشیات کا استعمال،غیر متعلقہ افراد کی آمد سے مکین خوف میں مبتلا

 نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک کے علاقے کوئنز میں واقع  روزویلٹ ایونیو میں رات کے اندھیرے کی بجائے دن کی روشنی میں کھلے عام جسم فروشی ایک بڑا مسئلہ بن گئی ہے۔اس ساری صورتحال نے علاقہ مکینوں کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے ۔مذکورہ علاقے سے عصمت فروشی ختم کرنے کے لیے مکینوں نے حکام کے پاس شکایتوں کے انبار لگائیے ہیں اور کہا ہے کہ بچے بچیاں اسکول کالج ،یونیورسٹی جاتے ہیں جس سے تاثر اچھا نہیں جارہا ہے غیر متعلقہ افراد کی آمد بہت زیادہ ہے اور منشیات کا استعمال بھی ہوتا ہے جس سے علاقہ مکینوں کا جینا دو بھر ہوگیا ہے۔رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ بدتر ہوتا جا رہا ہے۔ دیگر قسم کے جرائم علاقے کو بہت زیادہ متاثر کر رہے ہیں۔یہ بڑے خطرے کی نشانی ہے۔مکینوں کا مزید کہنا ہے کہ ہر قسم کے جرائم نے روزویلٹ ایونیو کاروباری ضلع کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اس کا ہر گوشہ خراب ہے۔منشیات کا پیسہ سڑکوں پر رکھا ہوا ہوتا ہے۔200سے زائد شکایتیں کرچکے ہیں لیکن کوئی کارروائی عمل میں نہیں آرہی ہے۔ مشہور ایونیو کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ دکانداروں اور درجنوں جنسی کارکنوں کے ساتھ فٹ پاتھ سے بھرے ہوئے ہیں۔ یہ ایک ایسا منظر ہے جو کہ باعث شرم ہے اور پچھلے چند مہینوں میں معاملہ  بدتر ہو گیا ہے۔شکایات درج کرانے والوں میں کرسٹینا، جوزف پینیا سمیت دیگر شامل ہیں۔ سٹی کونسل کے سابق ممبر ہیرام مونسیریٹ نے کہا کہ نیویارک پولیس نے نے اس سال جنوری میں جسم فروشی کے پارلروں کے دروازے توڑ دئیے اور صفائی بھی کی تھی لیکن صفائی کی کوششوں کا کوئی اثر نہیں ہوا۔اب دن میں چوبیس گھنٹے عصمت فروشی جاری رہتی ہے۔ واضح طور پر نیویارک میں جنسی اسمگلنگ ہے۔ہمارے پاس منشیات کی بے تحاشا فروخت ہے چوری شدہ اشیاء آسانی سے دستیاب ہے۔مکینوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام فوری طور پر ایکشن لیں تاکہ علاقہ مکین سکھ  کا سانس لے سکیں۔

This post was originally published on VOSA.