ایف بی آئی کونائن الیون حملے میں ملوث اسامہ بن لادن کے ساتھی  حمزہ الغامدی کی تلاش

ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ الغامدی کابل کے قریب گیسٹ ہاؤس چلاتا تھا،مرحوم ایمن الظواہری کے ساتھ بھی کام کرچکا ہے،ایف بی آئی کہتی ہے کہ ہم ابھی تک بھولے نہیں ہیں تلاش جاری ہے

نیویارک(ویب ڈیسک) ایف بی آئی نے  کہا ہے کہ نائن الیون حملوں کو23سال مکمل ہوچکے ہیں لیکن انہیں ابھی اسامہ بن لادن کے قریبی ساتھی الغامدی کی تلاش ہے جسے پکڑنا ضروری ہے۔ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ سعودی  حمزہ الغامدی نائن الیون حملوں میں ملوث تھااور اسامہ بن لادن کا قریبی ساتھی تھا اور اس نے القاعدہ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔اس کے بارے میں پتہ لگانے کے لیے دنیا سے مدد طلب کی ہے۔خیال کیا جاتا ہے کہ الغامدی نامعلوم مقام پر روپوش ہے ۔ اس کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی نئی معلومات نہیں ہیں۔ایف بی آئی نیویارک سٹی فیلڈ آفس کے انچارج قائم مقام اسسٹنٹ ڈائریکٹر کرسٹی ایم کرٹس نے بیان جاری کیا اور کہا کہ ہم بھولے نہیں ہیں۔ہم23سال بعد بھی الغامدی کو تلاش کررہے ہیں۔نائن الیون کے متاثرین کو انصاف فراہم کرنا ہے تو ایسی صؤرت میں الغامدی کی گرفتاری ضروری ہے انہوں نے ہمیں نقصان پہنچایا۔ایف بی آئی کے مطابق الغامدی 11 ستمبر کے حملوں سے پہلے بن لادن کی حفاظتی تفصیلات کا ایک قابل اعتماد رکن تھا۔ وہ کابل کے قریب القاعدہ کے گیسٹ ہاؤس بھی چلاتا تھا اور اس نے القاعدہ کے مرحوم رہنما ایمن الظواہری کے ساتھ بھی کام کیا ہوا ہے۔اس نے خود کو دہشت گرد گروپ کی کارروائیوں کے مرکز میں شامل کیا۔الغامدی کا اصل نام حمزہ الغامدی بتایا گیا ہے۔دیگر نام بھی ظاہر کیے گئے ہیں جن میں  صالح سعید البطائح الغامدی، حمزہ صالح بن سعید الغامدی شامل ہیں۔

This post was originally published on VOSA.