جنسی اسمگلنگ کیس،ڈیلس کا نوجوان بروکلین کی عدالت میں پیش

ملزم نے لڑکیوں کو جسم فروشی پر مجبور کیا، ان کے چہروں پر بلیو چیز کا ٹیٹو بنوایا، دو لڑکیوں کو جنسی اسمگلنگ میں راغب کرنے پر فرد جرم عائد

نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے مشترکہ کارروائی کرتے  ہوئے  ڈیلس کے رہائشی 29 سالہ ڈونلڈ رابرسن کو گرفتار کیا ۔ملزم پر الزام ہے کہ اس نے دو  لڑکیوں کو نیویارک  منتقل کرکے عصمت فروشی پر مجبور کیا اور ان کے پیسے اپنے پاس رکھتا رہا۔لڑکیوں کی ملزم کے ساتھ ملاقات آن لائن ہوئی تھی ۔ملزم نے لڑکیوں کو ایک ٹیٹو پارلر میں لے گیا۔ان کے چہروں پر ٹیٹو بنوادئیے۔لڑکیوں کی عمریں17 سالہ اور 18 سالہ بتائی گئیں ہیں ۔ان لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور انہیں طوائف کے طور پر کام کرنے پر مجبور کیا۔بروکلین کی عدالت میں29 سالہ ڈونلڈ رابرسن پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔کنگز کاؤنٹی کے ڈسٹرکٹ اٹارنی ایرک گونزالیز کے مطابق رابرسن اگست میں ایک 17 سالہ اور ایک 18 سالہ نوجوان لڑکیوں   کے ساتھ  ڈیلس سے نیویارک آیا تھا ۔ملزم کی لڑکیوں کے ساتھ بات چیت انسٹاگرام پر ہوئی تھی۔حکام کا کہنا ہے کہ ملزم نے لڑکیوں کو مشرقی نیویارک کے ایک ہوٹل میں ٹہرایا  اورتھوڑی دیر بعد رابرسن نے لڑکیوں کو طوائف کے طور پر کام کرنے پر مجبور کرنا شروع کیا،پھررابرسن  لڑکیوں کو ٹیٹو پارلر میں لے گیا اور ان کے چہروں پر اس کا عرفی نام بلیو چیز ٹیٹو بنوایا۔یہ ایک حربہ تھا  جسے برانڈنگ کہتے ہیں۔استغاثہ کے مطابق رابرسن پر الزام ہے کہ اس نے 17 سالہ لڑکی کے چہرے پر گھونسہ مارے، اس کے بال کھینچے اور اس پر قینچی سے وار کیا اور اسے لاتیں ماریں یہاں تک کہ اسے دورہ پڑا گیا  اور پھر ملزم نےپھر ٹارچ لائٹر سے اس کی ٹانگ کو جلا دیا۔استغاثہ کا کہنا ہے کہ رابرسن پر 17 الزامات پر فرد جرم عائد کی گئی ہے، جن میں بچوں کی جنسی اسمگلنگ، جنسی اسمگلنگ، جنسی زیادتی، جنسی بدانتظامی، جسم فروشی، حملہ اور ہتھیاروں کے الزامات شامل ہیں۔ رابرسن کو نیویارک کے رائکرز آئی لینڈ میں رکھا گیا ہے۔یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا وہ جسم فروشی کے کسی بڑے نیٹ ورک کا حصہ تھا۔رابرسن کی اگلی عدالت میں پیشی اگلے ماہ مقرر ہے۔

This post was originally published on VOSA.