ماں ہونے کی بناء پر نیویارک کی خاتون مقابلہ حسن کے لیے نااہل

نیویارک کی خاتون مس ورلڈ اور مس امریکا کی انتظامیہ پر برہم،قوانین چیلنج کرنے  کے لیے تیار

نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک کی ایک خاتون مس امریکہ اور مس ورلڈ کی انتظامیہ سے ناراض ہے اور برہمی کا اظہار کیا ۔اب نیویارک کی رہائشی مقابلہ حسن کے قوانین کو چیلنج کر رہی ہے کیونکہ انتظامیہ نے خاتون کو ایک بچے کی ماں ہونے کی بناء پر مقابلہ حسن میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دیا ہے اور کہا کہ ماں بچوں کی دیکھ بھال کرئے اسے مقابلہ حسن نہیں لڑنا چائیے۔ڈینیئل ہیزل نے کہا کہ وہ ہمیشہ سے ہی مقابلوں میں حصہ لینے کا خواب دیکھ رہی تھیں یہ جان کر  حیران ہوئی کہ وہ اب اس کی اہل نہیں رہی کیونکہ ان کا ایک بیٹا ہے ۔نااہل ہونے کے بعد خاتون نیویارک کے سینٹرل پارک پہنچ گئی ۔جہاں پر خاتون نے خواتین کے حقوق کے علمبرداروں کی یادگار پر بات چیت کی ۔اس دوران میڈیا کو بھی بلایا گیا۔خاتون نے کہا کہ میرا بیٹا6سال کا ہے ۔انتظامیہ نے مجھے ماں ہونے کی بناء پر نااہل قرار دیا  اوریہ اصول احمقانہ ہیں۔اس دوران ہیزل کی وکیل گلوریا آلریڈ نے کہا کہ شہر کے کمیشن برائے انسانی حقوق کو بھیجی گئی  جس میں کہا  گیا ہے کہ ماؤں کو بھی مقابلہ حسن میں حصہ لینے کی اجازت ہونی چائیے لیکن بدقسمتی سے مختلف قوانین اپنائے ہوئے ہیں ۔مس امریکہ اور مس ورلڈ مقابلہ حسن کی  تنظیموں کے ترجمانوں نے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ۔انسانی حقوق کمیشن کے ترجمان نے کہا کہ ایجنسی کھلی تحقیقات پر تبصرہ نہیں کرتی ہے۔

This post was originally published on VOSA.