گرپتونت سنگھ پنوں نے بھارتی حکومت کے خلاف مقدمہ کردیا

سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں  نے اپنے قتل کے سازش کرنے پر بھارتی حکومت کے خلاف امریکہ میں مقدمہ کردیا،امریکہ میں مقیم اٹارنی اور ایس ایف جے کے جنرل کونسل گرپتونت سنگھ پنوں نے مقدمہ امریکی فیڈرل ڈسٹرکٹ کورٹ میں دائر کیا ۔مقدمے میں کہا گیا کہ  بھارتی حکومت اور “را” کے حکام نے امریکہ کی سرزمین پر ہی امریکی شہری کو قتل کرنے کی غیر معمولی سازش کی، مقدمہ کرنے کا اعلان گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنوں وکلا میتھیو بورڈن اور رچرڈ راجرز کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا ،ان کا کہنا تھا کہ قتل کی سازش میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے اجیت ڈوول، سمنت گوئل، وکرم یادیو اور نکھل گپتا کے نام شامل  ہیں ۔گرپتونت سنگھ پنوں کی شکایت میں کہا گیا ہے کہ مودی کورپورٹ کرنے والے اہلکاروں نے نکھل گپتا کو قاتلوں کی خدمات حاصل کرنے کا کہا قتل کی سازش اس وقت بے نقاب ہوگئی جب نکھل گپتا نے جس کرائے کے قاتل کی خدمات حاصل کیں وہ فیڈرل خفیہ ایجنٹ نکلا شکایت میں کہا گیا کہ بھارت، سکھوں کے حق خودارادیت، مذہبی اقلیتوں پر ظلم اور انسانی حقوق کیلئے آواز اٹھانے والے گرپتونت سنگھ پنوں کی آواز کو خاموش کرانا چاہتا تھا  مسٹر پنوں، میتھیو بورڈن نے کہا کہ  بھارت نے پہلے مسٹر پنوں کو ریڈ نوٹس دلوایا اور پھر مارنے کیلئے کرائے کے قاتلوں کی خدمات حاصل کررہا ہے۔وکیل کے مطابق بھارت نے ایسا کوئی ثبوت نہیں دکھایا ہے کہ مسٹر پنوں نے کوئی قانون توڑا ہو، رچرڈ راجر نے کہا کہ شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارت نے بیرون ممالک میں اپنے سفارتی مشنز کو جاسوسی کی نیٹ ورک میں تبدیل کردیا ہے۔

This post was originally published on VOSA.