اسرائیلی تاجر وزیر اعظم نتین یاہو سمیت دیگر بااثر شخصیات کے قتل کی سازش میں گرفتار

اسرائیلی تاجر نے نیتن یاہو اور دیگر رہنماؤں کو قتل کرنے کے لیے 10 لاکھ ڈالر کا مطالبہ کیا،اسرائیلی شہری کو اپریل میں ایران نے واپس بھرتی کیا تھا

اسرائیل:اسرائیلی پولیس نےعسقلان شہر سے تعلق رکھنے والے 73 سالہ اسرائیلی تاجر موتی ممان کو اسرائیل کی بااثر شخصیات کے قتل کی سازش کے الزام میں گرفتار کیا ہے ،اسرائیلی پولیس اور حکام یہ بات پریس کانفرنس کے دوران بتائی ۔موتی ممان پر الزام ہے کہ یہ دو مرتبہ ترکی کے راستے ایران  گیا وہاں ایرانی انٹیلی جنس اہلکاروں سے ملاقات کی جا سکے۔تاجر نے ایرانی منصوبہ سازوں کے ساتھ مل کر مبینہ طور پر اسرائیلی وزیر اعظم  نیتن یاہو، وزیر دفاع یوو گیلنٹ، شن بیٹ انٹیلی جنس چیف اور سابق وزیر اعظم نفتالی بینیٹ سمیت دیگر پر حملہ کرنے کے منصوبے بنائے ۔پولیس اور انٹیلی جنس چیف شن بیٹ نے کہا کہ مبینہ سازشوں کا مقصد جولائی میں تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا تھا ۔پولیس اور شن بیٹ کے ایک مشترکہ بیان میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ ممان اسرائیل میں دوسروں کے لیے منی کورئیر کے طور پر کام کرنے شامل تھا۔یہ یورپ اور امریکہ میں تہران کے مخالفین کے خاتمے کے لیے روسی اور امریکی عناصر کو تلاش کرنے اور موساد کے "ڈبل ایجنٹ” کو بھرتی کرنے میں ملوث تھا۔انہوں نے کہا کہ مامان کے مبینہ رابطے ایک ایرانی تاجر تھا جس کا نام صرف ایڈی تھا۔ پولیس اور شن بیٹ نے مزید بتایا کہ اسرائیلی شہری نے کوئی بھی کارروائی کرنے سے پہلے 1 ملین ڈالر کی پیشگی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔ "ایرانی ایجنٹوں نے اس کی درخواست کو مسترد کر دیا اور اسے بتایا کہ وہ مستقبل میں اس سے رابطہ کریں گے۔ممان نے مبینہ طور پر ایرانی انٹیلی جنس اہلکاروں کے ساتھ میٹنگز میں شرکت کے لیے تقریباً5لاکھ58ہزار یورو کے مساوی رقم وصول کی تھی۔حکام نے 19 ستمبر کو ممان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

This post was originally published on VOSA.