کوئنز سے بازار حسن کے خاتمہ کے لیے مکینوں نے آواز بلند کردی

 نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک کے علاقے کوئنز میں فٹ پاتھوں پر  لگنے والے بازار حسن کے خاتمہ کے لیے علاقہ مکین یکجا ہوگئے اور نیویارک پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے جنسی تجارت میں ملوث خواتین ومردوں کو ہٹایا جائے۔کوئنز  میں ایلمہرسٹ ایونیو اور روزویلٹ ایوینیو پر دن اور رات میں جنسی تجارت بڑھ گئی ہے ۔اب یہ حال ہے کہ علاقے میں دن کے اوقات میں فٹ پاتھوں پر خواتین ومرد گھوم رہے ہوتے ہیں اس دوران دور دراز علاقوں سے گاڑیاں آتی ہیں ۔گاڑیوں میں سوار افراد کوئنز کے رہائشی نہیں ہیں۔جنسی تجارت کا کام عروج پر پہنچانے پر علاقہ مکین پریشان ہوگئے ہیں کیونکہ دن کے اوقات میں بچے بچیاں اسکول کالج اور یونیورسٹیوں کو جاتے ہیں اور گھریلو خواتین راشن لانے کے لیے بازار آتی ہیں،یہ ساری صورتحال دیکھ کر گول پریشان ہیں خصوصا بچوں پر منفی اثرات پڑتے ہیں۔سروے کے دوران معلوم ہوا کہ کوئنز میں 35 سے 50 کوٹھے بھی موجود ہیں  جو کہ کھلے عام کام کررہے ہیں ان جگہوں پر بیرون ممالک سے تعلق رکھنے والی خواتین ومرد موجود ہوتے ہیں۔یہ صورتحال ہوگئی ہے کہ ان کوٹھوں(جگہوں)کے بارے میں ہر کوئی جانتا ہے ۔نیویارک پولیس نے گزشتہ دنوں روزویلٹ ایونیو کے قریب کیس اسٹریٹ پر ایک اسٹور پر چھاپہ مارا جسے مبینہ طور پر کوٹھے کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔ عمارت میں فوری رسائی کے لیے رول ڈاؤن گیٹ سے ایک چھوٹا دروازہ کاٹا گیا تھا۔پولیس نےتین افراد کو گرفتار کر لیا جن میں37 سالہ دپیش شندے اور 32 سالہ وکٹر ویلاسکیز پر تھرڈ ڈگری میں جسم فروشی کی سرپرستی کرنے کا الزام عائد کیا گیا جبکہ  21 سالہ جیریمر گارسیا پر جسم فروشی کا الزام  عائد ہوا۔نیویارک سٹی کونسل کے سابق رکن ہیرام مونسیریٹ  نےکمیونٹی کے اراکین کے ساتھ مل کر اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی اور مئیر نیویار ک اور پولیس سربراہ کو درخواست کی کہ کوئنز کے علاقے سے جنسی تجارت ختم کی جائے اس سے ہمارے معاشرے پر برے اثرات پڑ رہے ہیں اور اب علاقے کا کوئی بھی فرد اس کے آس پاس نہیں رہنا چاہتا ہے کیونکہ کوئنز میں دکانوں (اسٹوروں)سے زیادہ کوٹھے قائم ہوچکے ہیں۔

This post was originally published on VOSA.