ٹیکساس کے اسکولوں میں فون پر پابندی کا مطالبہ زور پکڑ گیا

ٹیکساس ایجوکیشن ایجنسی کے کمشنر مائیک موراتھ نے فون کو ایک خلفشار قرار دیا اور کہا کہ یہ طلبہ کی تعلیم کے لیے انتہائی نقصان دہ ہیں۔

ٹیکساس(نمائندہ خصوصی)ٹیکساس کے اسکولوں میں طلباء وطالبات کلاس رومز میں موبائل کا استعمال کررہے ہیں اس رحجان میں اضافہ ہوا ہے۔جس کے بعد موبائل فون پر پابندی کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے اور قانون ساز روک تھام کے لیے بل لانے کی تیاری کررہے ہیں۔ٹیکساس ایجوکیشن ایجنسی کے کمشنر نے  قانون سازوں کو بتایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ کلاس رومز میں موبائل  فونز پر پابندی لگائی جائے۔ٹی ای اے کے کمشنر مائیک مورتھ ٹیکساس سینیٹ کی تعلیمی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے اور فون کو ایک خلفشار قرار دیا جو طلبہ کی تعلیم کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔اگر یہ میرے اختیار میں ہوتا تو میں پہلے ہی ریاست کے تمام اسکولوں میں ان پر پابندی لگا دیتا۔ اس لیے میں آپ کو اس پر عوامی پالیسی کے معاملے پر غور کرنے کی  رائے دوں گا۔ موراتھ نے ریاستی سینیٹرز کو بتایا کہ حالیہ مہینوں میں اساتذہ کے سروے نے سخت پابندیوں کی حمایت کی ہے۔ ریاستی نمائندے ایلن ٹروکسکلیئر (R-Boerne)نے بیان میں کہا کہ وہ جنوری میں قانون سازی کا نیا اجلاس شروع ہونے کے بعد کلاس روم میں فون پر پابندی کے لیے بل دائر کریں گی۔ٹیکساس اسٹیٹ کی نمائندہ ایلن ٹروکسکلیئر کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جسے مقننہ کو اٹھانے پر غور کرنا چاہیے۔

This post was originally published on VOSA.