ایف بی آئی کا مئیر نیویارک کی سرکاری رہائش گاہ گریسی مینشن پر چھاپہ،فون ضبط

ایجنٹس نے مئیر نیویارک کو آئندہ سماعت پر عدالت میں پیشی کو یقینی بنانے کے لیے سمن فراہم کیا۔مئیر کے وکیل نے چھاپے کو تماشہ قرار دیا

نیویارک(ویب ڈیسک)ایف بی آئی نے مین ہٹن میں واقع مئیر نیویارک ایرک ایڈمز کی سرکاری رہائش گاہ گریسی مینشن پر جمعرات کی صبح6بجے چھاپہ مارا اور مئیر کا فون ضبط کرلیا ۔اس دوران ایف بی آئی ایجنٹس نے مئیر نیویارک کو عدالت میں پیشی کا سمن فراہم کیا کہ وہ حاضری کو یقینی بنائیں۔جمعرات کی صبح دیکھنے کو ملا کہ گریسی مینشن پر ایف بی آئی کے درجنوں ایجنٹس نیویارک پولیس افسران کے ساتھ پہنچے اور گاڑیاں سائڈ پر کھڑی کرکے گریسی مینشن کے دروازے پر پہنچے تو اس دوران کچھ ایجنٹس نے بیگز بھی پکڑے ہوئے تھے۔جس کے بعد ایف بی آئی ایجنٹس گریسی مینشن کے مشرقی دروازے سے اندر داخل ہوگئے ۔ایجنٹس نے گریسی مینشن میں کم ازکم ایک گھنٹے سے زائد کا وقت گزارا ۔اس دوران مئیر کا فون ضبط کرلیا گیا ۔اورمیئر کو سمن فراہم کیا گیا  کہ وہ آئندہ سماعت پر عدالت میں حاضری کو یقینی بنائیں۔جس کے بعد ایف بی آئی اہلکار واپس چلے گئے ۔اس حوالے سے مئیر نیویارک کے وکیل ایلکس سپیرو نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیڈرل ایجنٹ آج صبح گریسی مینشن میں ایک تماشہ  کرنےدوبارہ آئے لیکن مئیر کو گرفتار نہیں کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ مئیر عدالت میں پیش ہوں گئے جب تاریخ مقرر کی ہو گی لیکن انہوں نے ایک درجن ایجنٹوں کو  بھیج دیا ۔انہیں فون چائیے تھا تو مانگ لیتے ہم انہیں فراہم کردیتے لیکن یہ تماشہ کرنے کی کیا ضرورت تھی۔انتظامیہ کے ایک اہلکار نے کہا کہ انہیں ابھی تک باضابطہ طور پر فرد جرم کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا اور مئیر کی  قانونی ٹیم الزامات لاعلم ہے ۔

This post was originally published on VOSA.