فلسطین میں بڑھتے ہوئے اسرائیلی مظالم روکا جائے،شہباز شریف

نیویارک(ویب ڈیسک)پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ غزہ میں نسل کشی جاری ہے۔یوکرائن میں خطرناک لڑائی جاری ہے۔لبنان میں اسرائیلی جارحیت بڑھ گئی ہے۔کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم جاری ہیں صرف مذمت سے کام نہیں چلتا۔فلسطینی بچے مر رہے ہیں اور دنیا دیکھ رہی ہے۔اب وقت آگیا ہے کہ عملی طور پر کام کیا جائے۔ وزیر اعظم نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 79 واں سالانہ اجلاس کے چوتھے روز خطاب کیا۔خطاب کا آغاز کلام پاک کی تلاوت سے کیا۔وزیراعظم شہباز شریف  نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی پر مبنی جنگ اور یوکرین میں خطرناک لڑائی جاری ہے،  ہم فلسطین کی مقدس سرزمین پر ایک بڑا المیہ رونما ہوتے دیکھ رہے ہیں، فلسطینی بچے زندہ دفن ہو رہے ہیں، جل رہے ہیں اور دنیا تماشائی بنی ہوئی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ صرف مذمت کرنا کافی نہیں، ہمیں اس خونریزی کو فوری روکنا ہوگا، فلسطینی ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو، اقوام متحدہ فوری طور پر فلسطین کو اپنا رکن تسلیم کرے،فلسطین کو اقوام متحدہ کےمستقل رکن کی حیثیت فوری ملنی چاہیے، غزہ مصائب ختم کرنے کے لیے فلسطین کے دو ریاستی حل کی ضرورت ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اب لبنان میں اسرائیلی جارحیت شروع ہوگئی ہے، لبنان میں اسرائیلی جارحیت سےخطےمیں بڑی جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے، دوسری طرف جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم بھی جاری ہیں۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ بھی ایک صدی سے حق خود ارادیت مانگ رہے ہیں،  مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق عمل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی مذموم کوششیں کر رہی ہے، 2019 میں بھارت نے یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر کشمیر کو ہڑپ کیا، بھارتی مظالم کے باوجود کشمیری نوجوان برہان وانی کی میراث پر عمل پیرا ہیں، پاکستان کسی بھی بھارتی جارحیت کا فیصلہ کُن جواب دے گا۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کا عالمی درجہ حرارت میں اضافے میں صرف ایک فیصد حصہ ہے، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں شامل ہے،  اس صدی میں ہمیں ماحولیاتی تبدیلیوں کے چیلنج کا بھی سامنا ہے ، موسمیاتی تبدیلیاں بھی دنیا کو درپیش چیلنجز میں سےایک ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی کم ہو کر سنگل ڈیجٹ پر آگئی ہے، پاکستان کو بیرونی امداد سے ہونے والی دہشتگردی کا سامنا ہے، بدقسمتی سے پاکستان میں دہشتگردی کرنے والے گروہ افغانستان میں موجود ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کی موجودگی افغانستان میں ہے، افغان عبوری حکومت سےتوقع ہےکہ وہ سرحد پار دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث گروپوں کےخلاف کارروائی کرے۔وزیراعظم شہباز شریف کی تقریر کے فوری بعد اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو جنرل اسمبلی سے خطاب کرنے آئے جس پر جنرل اسمبلی ہال میں موجود پاکستانی وفد سمیت دیگر ممالک کے وفود نے بھی واک آؤٹ کیا۔

This post was originally published on VOSA.