مئیر ایڈمز کی پیشیوں کی تعداد کم کرنے کی استدعا

نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک میئرایرک ایڈمز جمعہ کو پہلی پیشی کے موقع پر قانونی ٹیم اور سیکورٹی کے ساتھ لوئر مین ہٹن میں عدالت پہنچے۔مئیر ایڈمز کا قافلہ دو ایس یو وی گاڑیوں پر مشتمل تھا۔جیسے ہی مئیر گاڑی سے اپنی قانونی ٹیم کے ساتھ باہر نکلے تو صحافیوں نے مئیر اور وکلاء کو مخاطب کیا لیکن مئیر اور وکلا نے صحافیوں سے بات چیت نہیں کی بلکہ ایک مئیر نے تھم کا اشارہ دیا اور عدالت کے اندر چلے گئے۔جس کے بعد عدالتی کارروائی مکمل کرنے کے بعد ایڈمز کو مجسٹریٹ جج کیتھرین پارکر کے سامنے پیش ہوئے۔میئر نے جج کے سامنے پیش ہونے سے قبل نام کا اندراج عدالت میں کرایا اور فنگر پرنٹ دئیے۔میئر کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ کم از کم پیر تک پیشی کا وقت دیا جائے تاکہ میئر کو عدالت میں آنے کی تعداد کو کم کیا جا سکے۔وکیل نے مزید کہا کہ مئیر نیویارک عدالتی کارروائی کا سامنا کریں گئے لہذا استدعا ہے کہ مئیر کی پیشیوں کی تعداد کو کم کیا جائے کیونکہ سرکاری کاموں کی انجام دہی بھی ضروری ہے اور نیویارک کے لوگوں کو ڈلیور بھی کرنا ہے۔واضح رہے کہ مئیر نیویارک پر57 صفحات پر مشتمل فرد جرم عائد ہوئی ہے۔ میئر ایرک ایڈمز پر رشوت خوری، وائر فراڈ اور مہم میں نامناسب شراکت قبول کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ایڈمز پر خاص طور پر رشوت خوری، غیر قانونی غیر ملکی مہم میں تعاون کی درخواست، وائر فراڈ اور وائر فراڈ کا ارتکاب کرنے کی سازش کا الزام عائد کیا گیا ہے – ایسے الزامات جو مجرم ثابت ہونے پر میئر کو جیل کے اہم وقت تک پہنچا دیتے ہیں۔

This post was originally published on VOSA.