بجٹ کہاں استعمال ہوناچاہیے۔؟نیویارک کی شہری حکومت کو شہریوں کی رائے کا انتظار

نیویارک  ( نمائندہ خصوصی )نیویارک کی شہری حکومت کے  ذیلی شعبے  سوک اینگجمنٹ  کمیشن  کے اشتراک سے کونسل آف پیپلز آرگنائزیشن (کوپو) اور امریکن کونسل آف منارٹی وومن ( اے سی ایم ڈبلیو )نے مل بجٹ کے استعمال پر رائے سازی کے لیے آگہی سیمینار کا انعقاد کیا جس میں کمیونٹی کی خواتین اور مرد وں نے کثیر  تعداد میں شرکت کی۔ کوپو کی چیف آپریٹنگ آفیسر  اسما بتول نےشرکا سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ نیویارک  سٹی کے  112 ارب ڈالر کے  بجٹ  میں سے پاکستانی کمیونٹی  کے اکثریتی علاقوں  کے لیے مختص  بجٹ   کو کن منصوبوں پر خرچ کیا جانا چاہیے۔سیمینار کے آغاز میں  شرکاٗ کو حکومتی  بجٹ،  شہر کی آبادی، انفراسٹرکچر اور شہری حقوق سے متعلق  آگہی دی گئی۔اس موقع پر   اے سی ایم ڈبلیو کی  چیئر پرسن بازہ روحی  کا کہنا ہے کہ کمیونٹی کی بہت ساری  سماجی و  فلاحی تنظمیں   فعال ہیں ، زیادہ  بہتر نتائج کے لیے ضروری ہے کہ ہم مل کر کام کریں۔اس موقع پر سوک اینگیجمنٹ  کمیشن  کی  نمائندہ خاتون پولاک اور  کونسل وومن سوزین کے چیف آف اسٹاف اسٹینلی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار  کیا۔ ان  کا کہنا تھا  یہ حکومت کے پاس  بجٹ شہریوں کے لیے  ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ ان کی مرضی کے مطابق  ہی استعمال کیا جائے۔سیمینار کے شرکاٗ نے   بے سہارا  مسلم خواتین کے لیے  شیلٹر ہوم کے  قیام پر بھی زور دیا۔قبل ازیں کوپو اور اے سی ایم ڈبلیوکے نمائندوں    احمد لطیف اور ماریہ شہزادی نے  حاضرین کو  بجٹ کے استعما ل پر رائے سازی اور  تجاویز دینے کے طریقہ کار سےآگاہ  کیا۔سیمینار کے شرکاٗ سے  کچھ سوالوں پر مبنی  فارم کے ذریعے  ان کی رائے    لی گئی جو  کمیونٹی کی تجاویز پر عمل درآمد کے لیے شہری حکومت کو بھیجی جائے گی۔آخر میں  قرعہ اندازی کے ذریعے  حاضرین    کو انعامات بھی دیے گئے ۔

This post was originally published on VOSA.