
امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کے قوانین کا احترام ہر فرد کی ذمہ داری ہے۔بائیڈن نے اپنے خطاب میں مسک جیسے بااثر کاروباری رہنماؤں کی قانونی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ قانون کی پاسداری صرف عام شہریوں کی نہیں بلکہ ہر ایک کی ذمہ داری ہے، چاہے وہ کتنے ہی کامیاب کیوں نہ ہوں۔ اس معاملے نے سوشل میڈیا پر بھی توجہ حاصل کی ہے، جہاں صارفین نے غیر ملکی ورکرز کی قانونی پاسداری کی ضرورت پر زور دیا اور سوال اٹھایا کہ کیا بڑے کاروباری افراد پر مختلف قوانین لاگو ہوتے ہیں۔ بائیڈن کا یہ بیان ایک تازہ رپورٹ کے پس منظر میں سامنے آیا، جس میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ مسک نے بھی امریکہ میں غیر قانونی طور پر کام کیا ہے۔یہ تنقید بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے بڑی ٹیک کمپنیوں اور کاروباری شخصیات کے خلاف بڑھتی ہوئی کارروائی کا حصہ دکھائی دیتی ہے۔ یہ حالیہ بیانات اور الزامات آئندہ انتخابات میں بھی دونوں شخصیات کے درمیان ممکنہ تنازعہ کو جنم دے سکتے ہیں۔
This post was originally published on VOSA.