
نیویارک(ویب ڈیسک)امریکی حکومت نے ڈیڑھ ملین غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک بدر کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔توقع ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر کے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد پہلا کام غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو ملک سے نکالنا ہے۔ جنوبی ایشیائی ممالک میں انڈیا پہلے نمبر ہے۔غیر قانونی طور پر مقیم بھارتی شہریوں کی تعداد تقریبا18ہزار کے قریب ہے ۔دوسرے نمبر پر پاکستانی اور تیسرے پر بنگلہ دیشی باشندے شامل ہیں۔محکمہ ایمیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ کے مطابق ملک بدر کیے جانے والوں کی فہرست میں تقریبا8ہزار پاکستانی اور5 ہزار کے قریب بنگلہ دیشی شہری شامل ہیں۔ محکمہ ایمیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئس) کے سابق ڈائریکٹر جوناتھن فہے نے فاکس نیوز کو دیے گئے ایک انٹر ویو میں انکشاف کیا کہ ایک اعشاریہ چار ملین غیر امریکی شہریوں کو فوری طور پر ڈی پور ٹ کرنے کے احکامات ہیں لیکن یہ افراد فی الحال وفاقی محکمہ ایمیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ کی حراست میں نہیں ہیں۔غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک بدر کرنے کی فہرست میں 17 ہزار 940 بھارتی ، 7 ہزار 760 پاکستانی اور 4 ہزار 837 بنگلہ دیشی شہری بھی شامل ہیں۔اعدادو شمار کے مطابق ایران کے 2 ہزار618، ترکی کے 3 ہزار 103 ، سعودی عرب کے 337 شہری بھی شامل ہیں ۔اعدادو شمار کے مطابق غیر قانونی تارکینِ وطن میں سب سےزیادہ ہنڈورس شہری ہیں جن کی تعداد 2 لاکھ 61 ہزار 651 ہے۔ اسی طرح گوئٹے مالا کے 2 لاکھ 53 ہزار 413، میکسیکو کے 2 لاکھ 52 ہزار 44 اور سیلواڈور کے 2 لاکھ 3 ہزار 822 شہری شامل ہیں ۔ امریکا میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن میں صرف ان چار ممالک کی تعداد 9 لاکھ70 ہزار سے زائد ہے ۔ محکمہ ایمیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ کے مطابق ایسے غیر قانونی تارکینِ وطن جو حراست میں نہیں تھے 2021 میں ان کی تعداد 3 اعشاریہ 7 ملین تھی جو بڑھتے بڑھتے 2023 تک 7 ملین سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔
This post was originally published on VOSA.