نیویارک اور نیوجرسی کے قانون سازوں نےکارروائی کا مطالبہ کردیا

نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک اور نیو جرسی کے ممنوعہ علاقوں میں مشتبہ ڈرون آسمان پر اڑنے اور لوگوں کی رازداری متاثر ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں جس پر نیویارک اور نیوجرسی کے قانون سازوں کا صبر کا  پیمانہ ختم ہو گیا ہے ۔قانون سازوں نے خفیہ اداروں اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعات کی تہہ تک جائے اور ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ نیو جرسی کے سی سائیڈ ہائٹس پر  نمائندے کرس سمتھ نےپریس کانفرنس میں کہا کہ ریاستی اور مقامی حکام  فضائی ڈرون کو ٹریک کرنے اور ممکنہ طور پر گرانے کے لیے مزید طاقت دینے کے لیے قانون سازی پر کام کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نیو جرسی کے حکام وفاقی شراکت داروں سے  کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں کیونکہ ڈرونز  سے رازداری متاثر ہونے کا بہت زیادہ خطرہ ہے۔ کانگریس مین نے کہا کہ  ہمیں جاگنے کی ضرورت ہے یہ بحران لاحق خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔ نیویارک کے گورنر کیتھی ہوکل نے ایک بیان میں کہا کہ یہ معاملہ بہت آگے جا چکا ہے۔ہوکل نے نیویارک اسٹیٹ انٹیلی جنس سینٹر سے ڈرون دیکھنے کے واقعات کی تحقیقات اور وفاقی حکومت سے مزید کام کرنے کا مطالبہ کیا۔ہوکل نے خاص طور پر کانگریس سے کاؤنٹر-UAS اتھارٹی سیکیورٹی، سیفٹی اور دوبارہ اجازت دینے کا ایکٹ پاس کرنے کا مطالبہ کیاجو ایف اے اے کی ڈرونز کی نگرانی کو مضبوط کرے گا اور ریاست اور مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سرگرمی کی تحقیقات کے لیے مزید اختیار دے گا۔انہوں نے کہا کہ جب تک یہ اختیارات ریاستی اور مقامی حکام کو نہیں دیے جاتے تو سخت کارروائی ممکن نہیں ہے اور بائیڈن انتظامیہ کو اپنے اہم انفراسٹرکچر اور ہمارے لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے قدم بڑھانا چائیے۔ نیویارک شہر سے تقریباً 60 میل شمال میں واقع سٹیورٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے حکام نے بیان میں کہا کہ انہوں نے اپنے رن وے کو ایک گھنٹے کے لیے بند کر دیا جب فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے انہیں الرٹ کیا کہ رات ساڑے9 بجے کے قریب ایک ڈرون دیکھا گیا ہے۔ ایف اے اے نے کہا کہ ہوائی اڈے پر ٹریفک کی رفتار کم کر دی ہے کیونکہ ہوائی اڈے کے قریب اور اس کے اوپر ڈرون دیکھنے کی اطلاع ہے۔ ایجنسی نے کہا کہ کوئی طیارہ متاثر نہیں ہوا اور ہوائی اڈے نے اپنے رن وے کو عارضی طور پر بند کر دیا تھا۔اس عمل سے کوئی فلائٹ آپریشن متاثر نہیں ہوا۔وفاقی حکام نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ  کوئی ثبوت نہیں ہے کہ رپورٹ کردہ ڈرونز میں سے کوئی بھی قومی سلامتی یا عوامی تحفظ کو خطرہ لاحق ہے یا اس کا کوئی غیر ملکی تعلق ہے۔ ایف بی آئی کے ایک اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ   وفاقی حکام نیو جرسی ڈرونز کی تحقیقات کر رہے ہیں اور تفتیش کے لیے قابل اعتماد لیڈز حاصل ہوئی ہیں۔

This post was originally published on VOSA.