میئر ایڈمز کی سابق چیف ایڈوائزر انگرڈ لیوس مارٹن نے سرینڈر کردیا

نیویارک (ویب ڈیسک)حال ہی میں مستعفی ہونے والی چیف ایڈوائزر انگرڈ لیوس مارٹن نے جمعرات کی صبح لوئر مین ہٹن کی عدالت میں سرینڈر کردیا ہے۔لیوس مارٹن نے 100 سینٹر اسٹریٹ کے معاملے پر عدالت میں رپورٹ کی ہے۔رشوت ستانی کے کیس میں مارٹن کے بیٹے گلین مارٹن ٹو اور دو دیگر افراد  بھی ملوث پائے گئے ہیں۔مبینہ طور پر دونوں افراد نے گزشتہ سال ایک پورشن خریدنے کے لیے گلین مارٹن کو 1لاکھ ڈالرز کا  قرض دیا تھا۔ یہ سب کچھ اس وقت ہواجب انگرڈلیوس مارٹن نے دونوں افراد کے ہوٹلوں کی تعمیراتی منصوبے کع عملی جامہ پہنانے کے لیے بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ میں مدد کی تھی۔دونوں افراد نے گلین کوقرض  دیتے وقت معاملہ تحریر کیا تھا ۔یہ واضح نہیں کہ قرض کی واپسی ہوئی ہے یا نہیں۔یہ کیس اس وقت سامنے آیا جب سٹی کونسل کے بعض اراکین کے خلاف تحقیقات جاری تھیں ۔ اس کیس میں میئر ایڈمز شامل نہیں ہیں۔ لیوس مارٹن کے اٹارنی آرتھر ایڈالا نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ ان کے مؤکل پر مبینہ طور پر غلط تحائف سے متعلق مجرمانہ الزامات پر فرد جرم عائد کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ ہمیں پورا یقین ہے کہ انصاف ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ انہیں الزامات پر غور کرتے ہوئے گرینڈ جیوری کے ساتھ بات کرنے کے لئے مدعو کیا گیا تھا لیکن اس وقت انکار کر دیا کیونکہ تحقیقات کا نتیجہ پہلے سے طے شدہ معلوم ہوتا ہے۔ایڈالا نے اپنے مین ہٹن آفس میں لیوس مارٹن کے ساتھ بیٹھتے ہوئے کہا کہ ؎پہیلیوں کے ٹکڑے ایک ساتھ رکھے جائیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ خوفناک نظر آئے۔ ہم سچ جانتے ہیں اور سچ یہ ہے کہ انگرڈ لیوس مارٹن نے کبھی قانون نہیں توڑا۔لیوس مارٹن نے اتوار کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔

This post was originally published on VOSA.