جو بائیڈن کا سزائے موت کے قیدیوں کی سزاؤں کو عمر قید میں تبدیل کرنے کا اعلان

واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی صدر جو بائیڈن نے تقریباً تمام سزائے موت کے قیدیوں کی سزاؤں کو عمر قید میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

حکام کے مطابق اس فیصلے کے تحت درجنوں قیدیوں کی سزائے موت کو بغیر پیرول کے عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام صدر بائیڈن کے سزائے موت کے خلاف مؤقف کے مطابق ہ جو نسل پرستی، غلط سزا اور سزائے موت کے مقدمات کے بڑھتے اخراجات کو اصلاحات کی وجوہات کے طور پر پیش کرتا ہے۔ لیکن چند قیدیوں کو اس معافی میں شامل نہیں کیا گیا جن کے بارے میں وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ان کے مقدمات انتہائی سنگین جرائم یا جاری اپیلوں سے متعلق ہیں۔حامیوں نے اس اقدام کو انصاف کے نظام میں اصلاح کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا ہے جبکہ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی سنگین جرائم کے لیے جواب دہی کو کمزور کرتا ہے۔ انتظامیہ جلد ہی مکمل فہرست جاری کرے گی جس میں معافی سے خارج افراد کے نام شامل ہوں گے جس سے اس فیصلے کی منصفانہ اور وسیع پیمانے پر بحث چھڑ سکتی ہے۔

This post was originally published on VOSA.