نیویارک پولیس میں جنسی اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد کمشنر کی لب کشائی

نیویارک (ویب ڈیسک)نیویارک پولیس کمشنر جیسکا ٹش نے پولیس چیف کے خلاف جنسی اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد پہلی بار لب کشائی کی ہے اور کہا کہ ٹِش نے پولیس ہیڈ کوارٹر میں ترقی پانے والے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمے میں جان بوجھ کر اور فیصلہ کن طور پرصفحہ پلٹا گیا۔کسی کو من مانی کی اجازت نہیں ہے ۔ہیڈکوارٹر میں موجود آپ سب پیشہ ورانہ مہارت رکھتے ہیں اوراحترام  کا دامن ہاتھ سے نہ جائے اور لگن سے کام کریں ۔میرے دور میں صرف کام ہی ہوگا تاکہ محکمہ کی تعریف ہو۔ٹِش نے انہیں یاد دلایا کہ نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ آپ سب کے ساتھ کھڑا ہے ۔محکمہ پولیس میں  کسی بھی شخص کے لیےبہت حقیقی بہت پختہ توقعات ہیں اور یہی میرا معیار ہےاور یہ اتنا ہی واضح ہے جتنا کہ یہ غیر گفت و شنیدہے۔چیف آف ڈیپارٹمنٹ جیفری میڈری کے خلاف جنسی ہراسانی کا دعوی کرنی والی خاتون بھی منظر عام پر آگئی ہے ۔ان کا نام لیفٹیننٹ کوتیشا ایپس ہے۔انہوں نے ای ای او سی کو شکایت کی تھی کہ محکمہ  پولیس میں اوور ٹائم رپورٹنگ کے طریقہ کار میں ہیرا پھیری  کا ایک وسیع سکیم ہے یہ اسکیم  سابق  پولیس کمشنر ایڈورڈ کبان کے دور سے چل رہا ہے ۔وہ کہتی ہیں کہ میڈری نے جون 2023 سے 16 دسمبر 2024 کے درمیان اوور ٹائم کے بدلے جذباتی اور مالی کمزوریوں کا فائدہ اٹھاکر ناپسندیدہ جنسی کام کرنے پر مجبور  کرنے کی کوشش کی  تو وہ میڈری کے دعوی سے پیچھے ہٹ گئیں۔ایپس میڈری کے دفتر میں ایک انتظامی عہدے پر فائز تھیں۔ایپس کا کہنا ہے کہ انہوں نے میڈری کی آفر کو  رد کیا تو میڈری نےجوابی کارروائی کی کہ  خاتون اوور ٹائم کے ساتھ بدسلوکی کر رہی ہے یہ بہتان تھا اور محکمے کو جائزہ لینے کا اشارہ کیا گیا تھا۔شکایت درج ہونے کے بعد میڈری نے اچانک جمعے کے روز استعفیٰ دے دیا۔نیویارک پولیس کمشنت فورا استعفی منظور کیا اور چیف آف پیٹرول جان چیل  کومحکمہ کا عبوری سربراہ  بنادیا اور فلپ رویرا پیٹرول ڈویژن کے سربراہ کے طور پر چیل کے فرائض سنبھالیے ہیں۔ٹش نے داخلی امور کے سربراہ  میگوئل ایگلیسیاس کو بھی فارغ کردیا ان کی جگہ ایڈورڈ تھامسن کو عبوری سربراہ مقرر کیا  گیا۔

This post was originally published on VOSA.