نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک پولیس اے ٹی ایم چوروں اور ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث مشتبہ افرا د کے ٹھکانوں پر چھاپہ مار کارروائیاں عمل میں لائی ہیں تاہم مشتبہ افراد گرفتاری کے خوف سے روپوش ہو گئے یا ٹھکانے تبدیل کردئیے ہیں۔گروہ شہر بھر کے کاروباری اداروں سے اے ٹی ایم چرانے میں مطلوب ہے۔تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ یہ افراد وہ گاڑیاں اور لائسنس پلیٹس استعمال کر رہے ہیں جو انہوں نے چوری کی ہوئی ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ گروہ نے کوئنز میں ہرجیت سنگھ کے اسٹور پر کارروائی کی اور اے ٹی ایم چوری کرکے لے گئے۔ملزمان نے پانچ سے دس منٹ کے اندر کارروائی کی۔نیویارک پولیس کا کہنا ہے کہ گروہ نے 19ستمبر سے لے کر دسمبر تک48 وارداتیں انجام دی ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ گروہ نے جون اور ستمبر تک بروکلین اور مین ہٹن میں 20 کاروباری اداروں کو ہدف بنایا اور اے ٹی ایم چوری کرکے لے گئے ۔پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران ملنے والے شواہد کی روشنی میں ٹھکانوں پر کارروائیاں عمل میں لائی ہیں اور جلد ہی انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔علاوہ ازیں پولیس کے مطابق پہلی واردات 17 ویں اسٹریٹ اور ایونیو آر کے قریب ہوئی۔جب شام کے وقت 45 سالہ شخص کو روکا گیا اور اس سے پیسوں کا تقاضا کیا گیا ۔اس دوران مشتبہ افراد اور شخص کے درمیان جھگڑا شروع ہو گیا۔اس دوران ملزم نے 45سالہ شخص کے سر پر پستول مارا جس سے وہ زخمی ہو گیا اور لوٹ مار کرکے فرار ہو گیا ۔پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی شخص ہسپتال میں ہے اور طبعیت بہتر ہے۔نیویارک پولیس کا کہنا ہے دوسرا واقعہ 1781 E. 17th St کے پاس رونما ہوا جب مسلح شخص نے عمارت کی لابی میں داخل ہوکر70سالہ خاتون کو یرغمال بنالیا اور ان کا پرس لے کر فرار ہو گیا ۔ اس کے بعد مشتبہ شخص 1730 E. 18th Stگیا جہاں پر اس نے کالی مرسڈیز میں بیٹھے 26 سالہ شخص کو یرغمال بنالیا اور متاثرہ شخص کو گاڑی سے باہر نکلنے کا کہا ۔جب متاثرہ شخص گاڑی سے باہر نکلا تو مشتبہ شخص گاڑی میں بیٹھ گیا اورمشتبہ شخص نے غلط طریقے سے گاڑی چلاتے ہوئے ایونیو آڑ پر جنوب کی طرف نکل گیا اس دوران مشتبہ شخص نے E. 16th سینٹ کے قریب متعدد گاڑیوں سے ٹکر مار دی لیکن کوئی زخمی نہیں ہوا۔اس کے بعد مشتبہ شخص 1782 E. 16th Stکی طرف چلا گیا جہاں پر اس نے نیلے رنگ کی ہنڈائی سوناٹا میں سوار 40 سالہ خاتون کو اسلحہ پر یرغمال بنالیا اور لوٹ مار کی۔پولیس نے ڈکیت کو 20 سال کے طور پر بیان کیا ہے جس نے سیاہ لباس، سکی ماسک، درمیانی ساخت اور لمبے بال پہن رکھے تھے۔ابتدائی تحقیقات کے دوران ملنے والے پتے پر چھاپہ مار کارروائی کی لیکن کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور تفتیش جاری ہے۔
This post was originally published on VOSA.