
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی کو میں نے نہیں بلکہ پارٹی نے مجھے چھوڑ دیا ہے۔
یہ بات ایڈمز نے ایک انٹرویو کے دوران کہی جہاں انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ہمیشہ شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتے رہے ہیں، لیکن موجودہ سیاسی ماحول اور پارٹی کے کچھ اقدامات ان کی بنیادی اقدار کے خلاف ہیں۔ حالیہ دنوں میں انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ان کے مار-اے-لاگو رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی، جس میں نیویارک سٹی کے مستقبل کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ اس ملاقات کے بعد، میئر ایڈمز نے صدارتی حلف برداری کی تقریب کا دعوت نامہ قبول کرتے ہوئے مارٹن لوتھر کنگ، جونیئر ڈے کی مصروفیات بھی منسوخ کر دیں تھیں۔ ایڈمز نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ ڈیموکریٹک پارٹی کی وہ بنیادی اقدار جن پر پہلے زور دیا جاتا تھا، اب ختم ہو چکی ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا، لوگ اکثر کہتے ہیں کہ آپ ڈیموکریٹ کی طرح بات نہیں کرتے اور ایسا لگتا ہے کہ آپ نے پارٹی چھوڑ دی۔ انہوں نے کہا نہیں میں نے پارٹی نہیں چھوڑی بلکہ پارٹی نے مجھے چھوڑ دیا ہے اور پارٹی نے ورکنگ کلاس لوگوں کو بھی چھوڑ دیا ہے۔ اب ہماری بات چیت میں وہ مسائل شامل نہیں ہیں جو عام لوگ اور ان کے نمائندے سننا چاہتے ہیں۔ میئر ایڈمز نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وفاقی پراسیکیوٹرز انہیں اس لیے نشانہ بنا رہے ہیں کیونکہ انہوں نے صدر جو بائیڈن کی امیگریشن پالیسیوں پر تنقید کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اچھا ڈیموکریٹ بننے کی ہدایت دی گئی ہے۔ حالیہ دنوں میں ایڈمز نے ریپبلکن قانون سازوں کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کیا ہے، جس سے ان کے سیاسی رجحانات پر مزید سوالات اٹھ رہے ہیں۔
This post was originally published on VOSA.