امریکی صدر ٹرمپ کی فلسطینیوں کو انہی کی زمین سے بے دخل کرنے کی تجویز

واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینیوں کو انہی کی زمین سے بے دخل کرنے کا منصوبہ پیش کر دیا ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اس فیصلہ کو پائے تکمیل پہنچانے کے لیے عرب ممالک کا تعاون چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا اس تعاون سے فلسطینیوں کے لیے مستقل یا عارضی طور پر نئی رہائش گاہیں بنانا چاہتا ہوں۔ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اپنے دوسرے ہفتے میں داخل ہو چکی ہے۔ 19 جنوری کو نافذ جنگ بندی کے دوران، اسرائیل اور حماس نے قیدیوں کا تبادلہ کیا، جس میں 7 اسرائیلی یرغمالی اور 290 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔ امریکی صدر کے اس مذموم منصوبے نے فلسطینیوں کیلئے مزید خدشات کو جنم دیا ہے کیونکہ فلسطینیوں نے مسلسل حملوں، جانی و مالی نقصانات کے باوجود ہمیشہ اپنے آبائی گھر اور زمین چھوڑنے کی تجاویز کو مسترد کیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل کے سخت گیر رہنما اور حال ہی میں جنگ بندی معاہدے کی مخالفت میں استعفیٰ دینے والے قومی سلامتی کے سابق وزیر اتمار بن گویر نے غزہ کو "صاف” کرنے کی ٹرمپ کی تجویز کا خیر مقدم کیا ہے۔ مصری صدر السیسی نے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی مخالفت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اس طرح کے اقدامات مصر اور اسرائیل کے درمیان 1979 کے امن معاہدے کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔

This post was originally published on VOSA.