
امریکا کے نیشنل اسسمنٹ آف ایجوکیشنل پروگریس کی 2024 کی رپورٹ کے مطابق، بچوں میں پڑھنے کی رغبت کم ہو گئی ہے اور اب وہ اساتذہ کے سوالات کے جواب دینے پر زیادہ توجہ نہیں دیتے۔
نیشنل سینٹر فار ایجوکیشن اسٹیٹسٹکس کی کمشنر پیگی جی کیر کے مطابق، طلباء کی کارکردگی وبا سے پہلے کی سطح سے نیچے ہے، اور ان کی پڑھائی میں مسلسل گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چوتھی جماعت کے 40 فیصد طلباء اور آٹھویں جماعت کے تقریباً ایک تہائی طلباء نیشنل اسسمنٹ آف ایجوکیشنل پروگریس کی بنیادی سطح سے کمزور ہیں۔ پڑھائی کے اسکورز میں کمی کے باوجود، ریاضی میں تھوڑی بہتری آئی ہے، مگر وہ بھی وبا سے پہلے کی سطح تک نہیں پہنچ سکی۔ ماہرین کے مطابق بچوں میں پڑھنے کی رغبت کم ہو گئی ہے اور اب وہ اساتذہ کے سوالات کے جواب دینے پر زیادہ توجہ نہیں دے رہے۔ 2022 کے بعد، یہ مسلسل گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے، اور کمزور طلباء کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ساتھ ہی غیر حاضری بھی ایک اہم سبب بن رہی ہے، کیونکہ وہ طلباء جو اسکول نہیں آتے، وہ بہتری نہیں دکھا پاتے۔ نیشنل اسسمنٹ آف ایجوکیشنل پروگریس کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر تعلیمی نظام میں بہتری لانے کی کوششیں نہ کی گئیں، تو طلباء کے درمیان کامیابی کا فرق مزید بڑھ سکتا ہے۔
This post was originally published on VOSA.