
سعودی عرب میں ہونے والے یوکرین امریکا مذاکرات میں یوکرین روس کے ساتھ 30 روزہ جنگ بندی پر متفق ہوگیا ہے۔
امریکی رپورٹ کے مطابق یوکرین نے 30 روزہ جنگ بندی اور پائیدار امن کے لیے امریکی تجویز مان لی ہے۔ مذکرات کے حوالے سے امریکا یوکرین مشترکہ بیان میں کہا گیا ہےکہ امریکی فوجی امداد اور انٹیلیجنس معلومات کی بحالی کے وعدے پریوکرین جنگ بندی پر رضامند ہوگیا ہے۔حکام کے مطابق یوکرین اور امریکا میں یوکرین کے معدنی ذخائر پرجامع معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے پر بھی اتفاق ہوگیا ہے۔اس حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہےکہ عبوری جنگ بندی میں فریقین کی باہمی رضا مندی سےتوسیع ہوسکتی ہے، جنگ بندی کا نفاذ روس پر بھی لازم ہوگا۔ معاہدہ جدہ میں یوکرینی اور امریکی حکام کے درمیان 8 گھنٹے سے زائد جاری مذاکرات کے بعد طے پایا۔ امریکی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مارکو روبیو کر رہے تھے جب کہ یوکرین کی نمائندگی یوکرینی صدارتی دفتر کے نمائندے، یوکرینی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع نےکی۔ عرب میڈیا کے مطابق مذاکرات میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور وزیر مملکت اور کابینہ کے رکن مساعد بن محمد بھی موجود تھے۔ مذاکرات سے قبل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اوریوکرینی صدر زیلنسکی کی ملاقاتیں ہوئی تھیں۔
This post was originally published on VOSA.