
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے مالی سال 2026 کے بجٹ میں 167 ملین ڈالر کی نئی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد کم عمر بچوں اور ان کے خاندانوں کو سہولت دینا اور ابتدائی تعلیم کے پروگراموں کی مستقل مالی معاونت کو یقینی بنانا ہے۔
میئر ایڈمز نے کہا اس بجٹ میں پہلی بار شہر بھر میں 3-K پروگرام کی توسیع اور معذور بچوں کے لیےابتدائی تعلیم کی سالانہ فنڈنگ کو مستقل کیا جا رہا ہے تاکہ ان پروگراموں کو برسوں تک برقرار رکھا جا سکے۔ ایڈمز انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ نیویارک سٹی پبلک اسکولز "ہیڈ اسٹارٹ” پروگرام کی حکمت عملی کے تحت نئی ترتیب بندی کر رہے ہیں، تاکہ چھوٹے بچوں کے لیے "ارلی ہیڈ اسٹارٹ” پروگرام کو وسعت دی جا سکے۔ اس اقدام کے ذریعے شہر کے سب سے زیادہ ضرورت مند خاندانوں کو معیاری تعلیمی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ میئر ایڈمز نے گزشتہ سال بھی 3-K پروگرام، کمیونٹی اسکولز اور گرمیوں میں تعلیمی پروگرامز جیسے "سمر رائزنگ” پر 600 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی تھی۔ اب ان تمام پروگرامز کی فنڈنگ کو شہر کے مستقل بجٹ کا حصہ بنایا جا رہا ہے تاکہ ہر بچے کو پری اسکول میں داخلے کا حق حاصل ہو، چاہے وہ معذور ہو یا کسی کم آمدنی والے خاندان سے تعلق رکھتا ہو۔ ہیڈ اسٹارٹ پروگرام کے تحت تین سال سے کم عمر بچوں کے لیے تعلیم، صحت، خوراک اور والدین کی معاونت فراہم کی جاتی ہے۔ نیویارک سٹی نے اب اس پروگرام کے لیے وفاقی فنڈنگ کی توسیع کے لیے درخواست دی ہے، اور شہر بھر میں پروگرام کی معلومات اور دستیاب اختیارات کے بارے میں والدین کو باخبر رکھنے کے لیے بھرپور مہم چلائی جا رہی ہے۔ ایڈمز نے کہا اس اقدام سے نہ صرف کم آمدنی والے والدین کو بچوں کی دیکھ بھال کے متبادل ملیں گے بلکہ خواتین کے لیے روزگار کے بہتر مواقع پیدا ہوں گے۔ 2022 میں ایک اوسط خاندان کو ایک بچے کی دیکھ بھال کے لیے ہر ہفتے 55 ڈالر ادا کرنا پڑتے تھے، لیکن اب یہ لاگت کم ہو کر صرف 4.80 ڈالر رہ گئی ہے۔ اس تبدیلی سے لاکھوں خاندانوں کی مالی مشکلات میں کمی آئی ہے۔ میئر نے کہا اس بجٹ کے ذریعے شہر بھر میں بچوں کی ابتدائی تعلیم کو ایک مستقل نظام کا حصہ بنانے، معذور بچوں کو ان کا حق دلوانے اور متوسط طبقے کے خاندانوں کو مضبوط بنانے کا عزم ظاہر ہوتا ہے۔
This post was originally published on VOSA.