ایلن گرین کا ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک چلانے کا اعلان

امریکی ایوانِ نمائندگان کے معروف اور جرات مند رکن ایلن گرین نے صدر  ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس مقصد کے لیے باضابطہ ڈرافٹ تیار کر چکے ہیں، اور اس پر عملی اقدامات کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔

معروف سماجی شخصیت ڈاکٹر جواد عارف کی رہائش گاہ پر کانگریس مین ایلن گرین کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  دیا گیا، جس میں کمیونٹی کی ممتاز شخصیات اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں امریکی سیاست، فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے، اور اندرونِ ملک پالیسیوں پر کھل کر گفتگو ہوئی۔پروگرام کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا جو مریم جواد نے پیش کی۔ میزبان ڈاکٹر جواد عارف نے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے ایلن گرین کی بے باک سیاسی خدمات پر ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ہیوسٹن سے تعلق رکھنے والے نوجوان سیاستدان ابراہیم جاوید نے کانگریس مین کا تعارف کراتے ہوئے کہا، ایلن گرین وہ پہلے کانگریس ممبر ہیں جنہوں نے اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے ہی اس کے خلاف آواز بلند کی اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

اپنے خطاب میں ایلن گرین نے غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری کو کھلے الفاظ میں قتلِ عام قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس ظلم پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں اعلان کیا کہ وہ کانگریس میں اسرائیل کی حمایت میں پیش کیے جانے والے کسی بھی بل کے حق میں ووٹ نہیں دیں گے۔ایلن گرین نے امریکی سیاست میں اسرائیلی لابی AIPAC کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ پر شدید تنقید کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ اس لابی نے فلسطینیوں کے حامی ارکانِ کانگریس کے خلاف لاکھوں ڈالر خرچ کیے، جن میں نمایاں مثال جمال بومین کے خلاف برانکس میں 25 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ان کی جدوجہد صرف بین الاقوامی معاملات تک محدود نہیں، بلکہ اندرونِ ملک بھی وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فلاحی منصوبوں کے خلاف پالیسیوں کے شدید ناقد رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی ہی جماعت، ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت خصوصاً چَک شومر پر بھی تنقید کی، اور کہا کہ بطور قائدِ حزبِ اختلاف، وہ مؤثر کردار ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

پروگرام کے دوران سوال و جواب کا سیشن بھی منعقد ہوا، جس میں شرکاء نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ فلسطینیوں کے حق میں ایلن گرین کی پُراثر اور اصولی آواز کو سراہتے ہوئے حاضرین نے کہا کہ وہ حقیقی جمہوریت کے علمبردار ہیں۔اختتامی کلمات میں ڈاکٹر جواد عارف نے کہا کہ اس تقریب کا مقصد ایسے نڈر رہنماؤں کو خراجِ تحسین پیش کرنا ہے جو ہر قیمت پر مظلوموں کا ساتھ دیتے ہیں۔ایلن گرین اس وقت سرخیوں میں آئے تھے جب انہوں نے صدر ٹرمپ کے پہلے پارلیمانی خطاب کے دوران احتجاج کیا اور سارجنٹ اٹ آرم کے ذریعے ایوان سے باہر نکال دیے گئے۔

This post was originally published on VOSA.