
شکاگو(رپورٹ سید خلیل اللہ )مسلم کمیونٹی کی حمایت یافتہ این ٹینس نے اسکوکی سٹی ہال میں اسکوکی میئر کے عہدے کا حلف اٹھالیا
اسکوکی کی رہائشی این ٹینس نے اسکوکی ولیج ہال میں ایک پروقار تقریب کے دوران شہر کی میئر کے طور پر اپنے عہدے کا حلف اٹھا یا۔ ان کے ساتھ شہر کی کلرک اور چھ ٹرسٹیز نے بھی اپنے عہدوں کا حلف لیا۔ یہ تقریب کک کاؤنٹی کے ایک معزز جج کی زیر نگرانی منعقد ہوئی۔نئی میئر نے سابقہ طویل مدتی میئر، مسٹر جارج وان ڈوسن کی جگہ لی جنہوں نے اس بار دوبارہ انتخاب میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، سیاسی و سماجی کارکنان، اور مختلف مذاہب کے رہنما، بشمول مسلم کمیونٹی کے نمائندگان نے شرکت کی۔این ٹینس کی حلف برداری کو ایک یادگار موقع قرار دیا گیا جسے کئی ٹیلی ویژن چینلز نے براہ راست نشر کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ ان کی ترجیح ایک ایسا ماحول قائم کرنا ہے جو ہمدردی، دیانت داری، اور شراکت داری پر مبنی ہو۔ انہوں نے زور دیا کہ شہر کے تمام افراد، چاہے وہ حکومتی اداروں سے ہوں یا کمیونٹی تنظیموں سے، شہر کی بہتری کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں ایک ایسا نظام تشکیل دینا ہوگا جو ہر اسکوکی رہائشی کی ضروریات کو اولین ترجیح دے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں اسکوکی کی متنوع آبادی اور خاص طور پر پاکستانی اور مسلم کمیونٹی کا خصوصی شکریہ ادا کیا، اور کہا کہ ان کی حمایت کے بغیر ان کی جیت ممکن نہ ہوتی۔اسکوکی65,000 سے زائد آبادی پر مشتمل ہے اورریاست الینوائے کے سب سے زیادہ متنوع شہروں میں شمار ہوتا ہے۔ یہاں تقریباً 100 مختلف زبانیں بولی جاتی ہیں اور غیر ملکی نژاد افراد کی تعداد اکثریت میں ہے، جن میں بڑی تعداد پاکستان اور عراق سے آنے والے تارکین وطن کی ہے۔سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نئی انتظامیہ کو مقامی مسائل، بالخصوص رہائشی ضروریات اور روزگار جیسے چیلنجز سے نمٹنا ہو گا، تاہم این ٹینس کی مثبت سوچ اور کمیونٹی سے جڑت انہیں ایک امید افزا راہ دکھاتی ہے۔
This post was originally published on VOSA.