
ایریزونا(ویب ڈیسک) امریکی ریاست ایریزونا کے شہری کو کورونا وائرس کے امدادی قرضوں اور جھوٹے ٹیکس ریٹرنز اور قرض کی درخواستیں فائل کرنے پر 4 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
امریکی محکمہ انصاف کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، روے لینے نے انٹرنل ریونیو سروس (IRS) کے ساتھ جھوٹے کاغذات فائل کیے اور اپنی کمپنی کی فرضی تفصیلات فراہم کیں تاکہ وہ کاروبار چلانے کا تاثر دے سکے۔ عدالتی دستاویزات کے مطابق اپریل 2020 میں، روے نے یو ایس اسمال بزنس ایڈمنسٹریشن میں درخواست دائر کی جس میں کہا کہ وہ 17 ملازمین کے ساتھ”ہول سیل” کاروبار چلاتا ہے جس کی سالانہ آمدنی پانچ لاکھ ڈالر سے زائد ہے۔ 2021 میں، اس نے پے چیک پروٹیکشن ایکٹ قرض کے لیے جھوٹی درخواست دائر کی، جس میں کہا کہ اس کاروبار میں 31 ملازمین ہیں اور اس کی آمدنی 1.2 ملین ڈالر ہے۔ لینے کو اس قرض کے تحت 306,700 ڈالر کی رقم ملی، جو وہ حاصل کرنے کا حق نہیں رکھتا تھا۔ ساتھ ہی لینے نے دوسرے شخص کی ذاتی معلومات کا استعمال کرتے ہوئے IRS کے ساتھ جھوٹے ریفنڈ کلیمز بھی فائل کیے۔ مجموعی طور پر لینے نے 7.4 ملین ڈالر کے جھوٹے ریفنڈز کی درخواست کی، جن میں سے IRS نے 590,000 ڈالر کی ادائیگی کی۔ قید کی سزا کے علاوہ، یو ایس ڈسٹرکٹ جج جان سی ہنڈرکر نے لینے کو تین سال کی نگرانی کی رہائی کی سزا اور 856,692.91 ڈالر کی رقم ریاست کو واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ اعلان جسٹس ڈیپارٹمنٹ کے ٹیکس ڈویژن کے ایڈیشنل ڈپٹی اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کیرن کیلی اور ایریزونا کے ڈسٹرکٹ کے انٹرئم یو ایس اٹارنی ٹموتھی کورچین نے کیا ہے۔ انٹرنل ریونیو سروس رمنل انویسٹی گیشن اور فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن اس تحقیقات کو انجام دے رہے ہیں۔ کیس کی پیروی ٹیکس ڈویژن کے ٹرائل اٹارنی میتھیو ہافمین اور ایریزونا کے ڈسٹرکٹ کے اسسٹنٹ یو ایس اٹارنی میری سو فیلڈمائر کر رہے ہیں۔
This post was originally published on VOSA.