
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز اور پبلک اسکولز کی چانسلر ملیسا ایولیز راموس نے برونکس، بروکلین، کوئنز اور اسٹٹن آئی لینڈ میں سات نئے اسکولز رواں سال ستمبر سے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔
میئر ایرک ایڈمز کے مطابق اس اقدام کا مقصد کیریئر ٹیکنیکل ایجوکیشن کی رسائی بڑھانا، ڈسلیکسیا اور دیگر پرنٹ بیسڈ لرننگ ڈس ایبلٹیز والے طلبہ کے لیے معاون ماحول فراہم کرنا اور گنجائش سے زیادہ بھرے اسکولوں میں نئی نشستوں کا اضافہ کرنا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق اب تک ایڈمز کے دور میں پانچوں بورو میں 28 اسکولز کھولے جا چکے ہیں یا اس سال کے اختتام تک کھول دیے جائیں گے جن کے ذریعے مجموعی طور پر 13,732 نئی نشستیں دستیاب ہوں گی۔ ان اسکولز کو خاص طور پر جدید تعلیمی ماڈلز کے تحت ترتیب دیا گیا ہے جو ہر کمیونٹی کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تشکیل دیے گئے ہیں۔ نئی تعلیمی سہولیات میں سائنسی و تخلیقی صلاحیتوں پر مبنی تعلیم، صحت کے شعبے میں تربیت، اور کالج کریڈٹ کے حصول جیسے مواقع شامل ہیں۔ اس سال کھلنے والے سات نئے اسکولز میں برونکس میں واقع STEAM سینٹر، بروکلین میں سنٹرل لٹریسی اکیڈمی، ساؤتھ بروکلین میں مڈل اسکول آف انوویشن، کوئنز میں HBCU ارلی کالج پریپ اور نارتھ ویل اسکول آف ہیلتھ سائنسز، نیز نئے آنے والے طلبہ کے لیے کوئنز انٹرنیشنل ہائی اسکول اور اسٹٹن آئی لینڈ میں رائز اکیڈمی شامل ہیں۔ ان اسکولوں کو مخصوص تعلیمی ماڈلز کے تحت بنایا گیا ہے جن میں ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، زبان دانی، اور خصوصی تدریسی مہارتوں کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ ساتھ ہی، نئے اسکولز کے پرنسپلز کے لیے نیو اسکول لیڈرز فیلوشپ کا آغاز بھی کیا گیا ہے جس کے تحت انہیں قیادت، اسکول کلچر کی تشکیل، اور کمیونٹی شراکت داری سے متعلق تربیت فراہم کی جا رہی ہے۔ دفترِ نیو اسکول ڈیولپمنٹ اینڈ ڈیزائن کے تحت یہ تمام عمل ترتیب دیا جا رہا ہے تاکہ تعلیمی ماڈلز کو جدید تقاضوں کے مطابق تشکیل دے کر پائیدار تعلیمی نظام قائم کیا جا سکے۔
This post was originally published on VOSA.