ایس آئی یو ٹی نے کینسر کی تشخیص کی جدید سہولت شروع  کردی

کراچی (ویب ڈیسک )سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) نے کینسر کے مریضوں کے لیے ایک اور اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے سندھ کے اندرون میں پی ای ٹی/سی ٹی کی  جدید ترین تشخیصی ٹیکنالوجی متعارف کروا دی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی کینسر کی تشخیص اور علاج میں انقلابی تبدیلی لانے کی صلاحیت رکھتی ہے، کیونکہ اس سے ماہرین کو جسم کے اندر کی درست اور واضح تصویریں حاصل ہوتی ہیں، جو کہ مؤثر علاج اور نگرانی میں بے حد معاون ہیں۔

ایس آئی یو ٹی کے ذرائع کے مطابق، یہ نئی ٹیکنالوجی ماہرین  کو جسم میں میٹابولک سرگرمی کو بہتر طریقے سے دیکھنے کی سہولت  فراہم کرتی ہے ، جس کی مدد سے وہ کسی بھی غیر معمولی نشوونما کو بروقت جانچ سکتے ہیں۔ اس سہولت کی تنصیب ایس آئی یو ٹی کی اس مستقل کوشش کا مظہر ہے کہ جدید طبی ٹیکنالوجی اور ماہر معالجین کی خدمات سندھ کے پسماندہ علاقوں تک پہنچائی جائیں۔ یہ سہولت سکھر میں قائم کی گئی ہے، جہاں ایس آئی یو ٹی پہلے ہی یورولوجی، نیفرولوجی اور آنکولوجی جیسے شعبوں میں ایک جامع طبی نیٹ ورک چلا رہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سہولت اندرون سندھ کے ان مریضوں کے لیے انتہائی فائدہ مند ثابت ہو گی جو پہلے کینسر کی تشخیص کے لیے دور دراز شہروں کا سفر کرنے پر مجبور تھے۔ اب جبکہ یہ سہولت ان کے اپنے شہر میں دستیاب ہے، تو اس سے نہ صرف وقت اور زحمت کی بچت ہوگی بلکہ مالی بوجھ بھی کم ہوگا، کیونکہ ایس آئی یو ٹی میں تمام علاج مفت فراہم کیے جاتے ہیں۔

مزید برآں، انسٹیٹیوٹ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہ مرکز جدید مشینری، تربیت یافتہ عملے اور تجربہ کار طبی ماہرین سے لیس ہے۔ یہ منصوبہ 2017 میں شروع ہوا اور تقریباً 1.5 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا۔ پی ای ٹی/سی ٹی سہولت کا آغاز سکھر میں کینسر کے علاج کی دنیا میں ایک انقلابی قدم ثابت ہوگا، جو نہ صرف بروقت اور مؤثر تشخیص کو ممکن بنائے گا بلکہ مریضوں کو اپنے ہی علاقے میں عالمی معیار کا علاج مہیا کرے گا۔

This post was originally published on VOSA.