
شکاگو(رپورٹ : خلیل اللہ)اردو ادب سے محبت رکھنے والوں کے لیے شکاگو میں بین الاقوامی مشاعرے کا اہتمام کیا گیا، جس نے نہ صرف شکاگو کی ادبی فضاء کو مہکا دیا بلکہ دنیا بھر کے شعراء اور سامعین کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے اردو زبان و ادب کو فروغ دینے کی نئی تاریخ رقم کر دی۔
مشاعرہ انٹرنیشنل انڈیا حب، شمبرگ میں عظیم الشان انداز میں منعقد کیا گیا، جسے صدر مشاعرہ افتخار شریف نے اتحاد کی شام کا عنوان دیا۔ اس عالمی مشاعرے میں ہندوستان، پاکستان، کینیڈا، امریکہ، اور دیگر ممالک کے ممتاز شعراء نے شرکت کی۔تقریب کے مہمانِ خصوصی ہندوستان کے معروف نوجوان شاعر اور راجیہ سبھا کے رکن عمران پرتاپ گڑھی تھے، جنہوں نے اپنے منفرد انداز میں کلام سنا کر حاضرین کو مسحور کر دیا۔ لندن سے آئی معروف شاعرہ لتا حیا، ڈیلاس سے نور امروہوی، اور دیگر عالمی شعراء نے بھی محفل کو چار چاند لگا دیے۔مشاعرے کے میزبان اشعر مہدی تھے، جبکہ مقامی شعراء جیسے کاشف حیدر، ڈاکٹر لطیف سیف، نذر نقوی، محبوب علی خان نے بھی اپنے کلام سے داد سمیٹی۔ اس تقریب میں شرکت کی فیس محض 20 سے 50 ڈالر تھی، سابق بھارتی سفیر اوصاف سعید اور صدر مشاعرہ افتخار شریف نے مشاعرے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور اردو زبان کی ترویج کے اس عمل کو سراہا۔ منتظمین کی محنت، خصوصاً افتخار شریف کی قائدانہ صلاحیتوں نے اس مشاعرے کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔محفل میں ہر عمر کے افراد کی بھرپور شرکت، خوش گوار ماحول، مسکراتے چہرے، اور اردو شاعری سے سجی محفل ایک ادبی میلے کا منظر پیش کر رہی تھی۔ کھانے اور چائے کے اسٹال، پارکنگ کا مناسب انتظام، اور شاندار نظم و ضبط نے اس تقریب کو مزید یادگار بنا دیا۔آخر میں شعراء، سامعین، اور مہمانانِ گرامی نے ایک دوسرے سے ملاقات کی اور اس مشاعرے کو اردو ادب کے فروغ کے لیے ایک سنگِ میل قرار دیا۔ سامعین نے کہا کہ ایسی تقریبات مختلف ثقافتوں کو جوڑنے کا ذریعہ بنتی ہیں۔یہ بین الاقوامی مشاعرہ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ شکاگو واقعی لکھنے، پڑھنے، اور ادب سے محبت کرنے والوں کا شہر ہےاور یہ مشاعرہ اردو زبان کی عالمی شناخت میں ایک شاندار اضافہ ہے۔
This post was originally published on VOSA.