
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایریک ایڈمز اور ڈپٹی میئر سوزین مائلز گسٹیو نے ذہنی بیماری کے شکار افراد کو بہتر علاج فراہم کرنے سے متعلق بجٹ ترامیم پر مثبت ردعمل دیا ہے۔
ڈپٹی میئر سوزین مائلز-گسٹیو نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اصلاحات ذہنی بیماری کے شکار افراد کے لیے طویل المدتی مدد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گی جنہوں نے بہت عرصے تک سڑکوں اور سب ویز میں مشکلات کا سامنا کیا ہے۔ میئر ایریک ایڈمز نے اس موقع پر کہا کہ ان ترامیم کی بدولت اب یہ واضح کیا گیا ہے کہ جو افراد اپنی بنیادی ضروریات پوری کرنے میں ناکام ہیں، وہ اپنے لیے خطرہ بن سکتے ہیں اور انہیں علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ تین سالوں میں شہر نے کئی اہم اقدامات کیے ہیں جن میں سب وے سیفٹی پلان اور بے گھری کے شکار افراد کے لیے نئے پروگرام شامل ہیں۔ ایڈمز نے کہا کہ اس نئی ترمیم سے اسپتالوں کو آؤٹ پیشنٹ فراہم کنندگان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا پابند کیا جائے گا اور ساتھ ہی خاندانوں کو اپنے عزیزوں کو غیر رضاکارانہ طور پر علاج کروانے کا اختیار ملے گا۔ ایڈمز نے مزید کہا کہ ان اصلاحات کے ذریعے ذہنی بیماری کے شکار افراد کو ایک بہتر اور معاون علاج ملے گا۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ کچھ مسائل جیسے کہ مزید کلینیکل عملے کو غیر رضاکارانہ طور پر لوگوں کو اسپتال داخل کرنے کا اختیار دینا ابھی بھی حل ہونا باقی ہے اور اس پر اگلے سال مزید کام کیا جائے گا۔ ٹائمز اسکوائر الائنس کے صدر ٹام ہیریس نے بھی میئر ایڈمز کی قیادت کی تعریف کی اور کہا کہ ان اصلاحات کی بدولت سڑکوں پر زندگی گزارنے والے افراد کو جلد علاج ملے گا اور ان کی حالت میں بہتری آئے گی۔ ہیریس نے کہا کہ یہ تمام کامیابیاں میئر ایڈمز، گورنر ہوکل اور دیگر شریک افراد کی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہیں جنہوں نے اس معاملے میں سخت محنت کی ہے۔
This post was originally published on VOSA.