
اسٹیٹن آئی لینڈ(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے اسٹیٹن آئی لینڈ میں نیو اسٹیپلٹن واٹرفرنٹ کے دو خالی پلاٹس پر 500 سے زائد رہائشی یونٹس کی تعمیر کا اعلان کیا ہے۔
میئر ایرک ایڈمز کے مطابق یہ منصوبہ "اسٹیٹن آئی لینڈ نارتھ شور ایکشن پلان” کے اہم اہداف میں سے ایک ہے، جس میں 4 سالہ منصوبہ بندی کے تحت 400 ملین ڈالر کی سرکاری سرمایہ کاری، 2,400 نئے گھر، 20 ایکڑ سے زائد عوامی جگہ، 7,500 ملازمتیں، اور 3.8 بلین ڈالر کا طویل مدتی معاشی اثر شامل ہے۔ نیویارک سٹی اکنامک ڈیولپمنٹ کارپوریشن (NYCEDC) کے مطابق پراجیکٹ کے تحت 2027 میں تعمیراتی کام شروع کیا جائے گا۔ نئے تعمیر ہونے والے رہائشی یونٹس میں سے تقریباً 25 فیصد یونٹس ان خاندانوں کے لیے مختص ہوں گے جن کی آمدنی علاقے کے اوسط آمدنی کے 40 سے 80 فیصد کے درمیان ہے۔ انہوں نے کہا یہ منصوبہ ماحولیاتی طور پر محفوظ ماس ٹمبر کا استعمال کرے گا جو کاربن کے اخراج میں کمی لاتا ہے اور روایتی تعمیرات کے مقابلے میں تیزی سے مکمل ہوتا ہے۔ یہ منصوبہ سابق امریکی نیول بیس کو 32 ایکڑ پر مشتمل مکسڈ یوز اور مکسڈ انکم واٹرفرنٹ کمیونٹی میں تبدیل کرنے کی وسیع تر کوشش کا حصہ ہے۔ اس میں 2,100 سے زائد رہائشی یونٹس، زمینی منزل پر ریٹیل اسپیس، 600 نشستوں والا پبلک اسکول اور 12 ایکڑ پر مشتمل عوامی کھلی جگہ شامل ہے۔ پراجیکٹ کے ڈیزائنرز کو ماس ٹمبر اسٹوڈیو میں تکنیکی معاونت بھی فراہم کی جائے گی تاکہ تعمیراتی عمل میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ حکام کے مطابق یہ قدم نیویارک شہر کو "ہاربر آف دی فیوچر” بنانے کی کوششوں کا تسلسل ہے جو نہ صرف مقامی آبادی کو رہائش فراہم کرے گا بلکہ ماحول دوست ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے تعمیرات کے مستقبل کی سمت بھی متعین کرے گا۔