
واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکا کی سب سے بڑی ہیلتھ انشورنس کمپنی یونائیٹڈ ہیلتھ کے سی ای او اینڈریو وٹی نے ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
امریکی خبررساں ادارے اے بی سی کے مطابق، اینڈریو وِٹی نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا ہے جبکہ ملک کی سب سے بڑی ہیلتھ انشورنس کمپنی نے 2025 کے لیے اپنا مالی تخمینہ معطل کر دیا ہے کیونکہ میڈیکیر ایڈوانٹیج کے پروگرام کے نئے صارفین کے طبی اخراجات توقع سے زیادہ ہو گئے ہیں۔ یونائیٹڈ ہیلتھ نے بتایا کہ کمپنی کے چیئرمین اسٹیفن ہیمسلی نے فوراً سی ای او کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔ ہیمسلی نے 2006 سے 2017 تک یونائیٹڈ ہیلتھ گروپ کے سی ای او کے طور پر کام کیا تھا، اور اب وہ کمپنی کے بورڈ کے چیئرمین کے طور پر اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔ وٹی کو سینئر مشیر کے طور پر ہیمسلی کے ساتھ کام کرنے کی پیشکش کی گئی ہے۔ یونائیٹڈ ہیلتھ نے اپنی 2025 کی مالیاتی پیش گوئی کو معطل کرنے کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ میڈیکیر ایڈوانٹیج کے نئے صارفین کے طبی اخراجات توقع سے زیادہ رہے ہیں، جس کی وجہ سے مالیاتی نتائج پر اثر پڑا ہے۔ اس کے باوجود کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اگلے سال سے دوبارہ ترقی کی توقع رکھتی ہے۔
This post was originally published on VOSA.