
فلوریڈا(ویب ڈیسک) امریکی ریاست فلوریڈا کے رہائشی دیاندری مینٹور نے ٹیکس ریفنڈز کو جعلی کٹوتیوں کے ذریعے بڑھانے کا اعتراف جرم کر لیا ہے۔
امریکی محکمہ انصاف کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، فلوریڈا کے شہر میامی کے رہائشی دیاندری مینٹور نے 2017 سے 2019 تک "نیبرہڈ ایڈوانس ٹیکس” نامی کمپنی کے لیے کام کیا، جہاں وہ اور ان کے ساتھی فلوریڈا میں درجن بھر دفاتر سے گاہکوں کے ٹیکس ریفنڈز کو جعلی کٹوتیوں کے ذریعے بڑھاتے رہے۔ انہوں نے دیگر ملازمین کو بھی جعلی ریٹرن تیار کرنے کی تربیت دی۔ 2020 میں مینٹور اور ان کے ساتھیوں نے "سمارٹ ٹیکس اینڈ فنانس” کے نام سے نئی کمپنی قائم کی جو جنوبی اور وسطی فلوریڈا میں 12 فرنچائز دفاتر تک پھیل گئی۔ اس کمپنی میں بھی وہی دھوکہ دہی کا طریقہ اختیار کیا گیا۔ مینٹور کی سرگرمیوں سے انٹرنل ریونیو سروس (IRS) کو تقریباً 30 لاکھ ڈالر کا نقصان پہنچا۔ مینٹور کے کئی ساتھی پہلے ہی جرم قبول کر چکے ہیں، جبکہ دو شریک ملزمان کا ٹرائل 2 جون کو ہے۔ مینٹور کو پانچ سال قید، نگران رہائی، زرِ تلافی اور مالی سزاؤں کا سامنا ہو سکتا ہے۔ حتمی سزا کا تعین وفاقی عدالت امریکی رہنما اصولوں اور قانونی نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے کرے گی۔کیس کی تفتیش انٹرنل ریونیو سروس (IRS) کرمنل انویسٹیگیشن نے کی، جبکہ محکمہ انصاف کے ٹیکس ڈویژن اور مڈل ڈسٹرکٹ آف فلوریڈا کے پراسیکیوٹرز مقدمے کی پیروی کر رہے ہیں۔
This post was originally published on VOSA.