ایڈمز کا ویپ کمپنی کو مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان

نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز اور کارپوریشن کاؤنسل موریل گوڈ ٹروفانٹ نے آن لائن ویپ فروخت کرنے والی کمپنی "پرائس پوائنٹ ڈسٹری بیوٹرز” کو مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

میئر ایرک ایڈمز کے مطابق، یہ فیصلہ نومبر 2024 میں دائر کردہ مقدمے کے بعد ایک قانونی معاہدے (کنسینٹ آرڈر) کے تحت سامنے آیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد لانگ آئی لینڈ میں قائم کمپنی پورے امریکہ میں فلیورڈ ڈسپوزیبل ویپ کی فروخت بند کرنے کی پابند ہوگی۔ اگر کمپنی دوبارہ غیر قانونی ویپ فروخت کرے گی تو ہر خلاف ورزی پر 1,000 ڈالر جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ شہر کے حکام کے مطابق کمپنی نے اپنا آن لائن کاروبار بند کر دیا ہے۔ یہ کارروائی نوجوانوں کو نشانہ بنانے والی ویپ مصنوعات کے خلاف نیویارک سٹی کی وسیع مہم کا حصہ ہے جس کے تحت اب تک 96 ملین ڈالر سے زائد کی غیر قانونی مصنوعات ضبط کی جا چکی ہیں اور 1,400 سے زائد غیر قانونی کینابس کی دکانیں بند کی جا چکی ہیں۔ میئر ایڈمز نے کہا، یہ معاہدہ نوجوانوں کو نقصان دہ مصنوعات سے بچانے کے لیے ایک اہم کامیابی ہے۔ ہم نے پرائس پوائنٹ کو بند کر کے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے میں ایک اور قدم آگے بڑھایا ہے۔ ساتھ ہی شہر کی انتظامیہ نے جولائی 2023 میں چار بڑی قومی ویپ کمپنیوں اور اپریل 2024 میں نیویارک کی 11 مقامی کمپنیوں کے خلاف بھی وفاقی مقدمات دائر کیے ہیں جو تاحال زیر سماعت ہیں۔ فیڈرل اداروں جیسے ایف ڈی اے اور سی ڈی سی کے مطابق خوشبودار ویپ مصنوعات مسلسل دسویں سال نوجوانوں میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی تمباکو مصنوعات ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر مصنوعات بچوں کو لبھانے کے لیے ٹافی، سافٹ ڈرنک اور کھلونوں جیسے انداز میں پیش کی جاتی ہیں۔ شہر نے "آپریشن پیڈلاک ٹو پروٹیکٹ” کے نام سے ایک سخت کارروائی بھی شروع کی ہے جس کے تحت غیر قانونی دکانوں کی بندش، سیلنگ اور نگرانی کا سلسلہ جاری ہے۔ اب شہر ایسے بند اسٹورز کو قانونی کاروبار میں تبدیل کرنے کے لیے مالک مکانوں سے رابطہ کر رہا ہے تاکہ وہ نئے لائسنس یافتہ کاروبار کے طور پر دوبارہ کھولے جا سکیں۔

This post was originally published on VOSA.