
ٹیکساس(ویب ڈیسک) امریکی ریاست ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے دو پاکستانی نژاد کے خلاف امریکی وفاقی عدالت میں ویزہ فراڈ، منی لانڈرنگ، اور ریکو (RICO) سازش سمیت متعدد سنگین الزامات میں فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔
امریکی محکمہ انصاف کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، دو پاکستانی نژاد 39 سالہ عبدالہادی مرشد اور 35 سالہ محمد سلمان ناصر کے ساتھ ایک لاء فرم اور کاروباری ادارہ بھی الزامات کی زد میں ہے۔ دونوں افراد پر امریکی شہریت غیر قانونی طریقے سے حاصل کرنے کی کوشش کا الزام بھی شامل ہے۔ استغاثہ کے مطابق، ملزمان اور ان کے شراکت داروں نے جعلی ویزہ درخواستیں داخل کر کے غیر ملکی افراد کو امریکا میں داخل ہونے اور رہنے کا غیر قانونی موقع فراہم کیا۔ مبینہ اسکیم کے تحت، EB-2، EB-3 اور H-1B ویزہ پروگرامز کو استعمال کرتے ہوئے فرضی ملازمتوں کے اشتہارات شائع کیے بعد ازاں جھوٹی بنیادوں پر امیگریشن کی درخواستیں دی گئیں اور ویزہ حاصل کرنے والوں سے رقم لے کر اسے جعلی تنخواہوں کی صورت میں واپس بھیجا گیا۔ ایف بی آئی اور دیگر وفاقی اداروں کی مشترکہ تحقیقات کے مطابق، یہ فراڈ کئی برسوں پر محیط تھا اور ملزمان نے اس عمل سے بھاری مالی فائدہ حاصل کیا۔ 23 مئی کو دونوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ ان کی حراست کی سماعت 30 مئی کو مقرر ہے۔ جرم ثابت ہونے کی صورت میں انہیں 20 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے جبکہ عبدالہادی مرشد کی شہریت بھی منسوخ کی جا سکتی ہے۔ اس کیس کی تفتیش ایف بی آئی نے کی جبکہ ہوم لینڈ سیکیورٹی، امیگریشن سروس، ڈپلومیٹک سیکیورٹی سروس اور محکمہ محنت نے تعاون فراہم کیا۔ مقدمے کی پیروی وفاقی وکلاء ٹید ہوکٹر، ٹفنی ایگرز اور جونگ وو چنگ کر رہے ہیں۔
This post was originally published on VOSA.