شہر میں کسی بھی قانون شکنی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، ایرک ایڈمز

نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز کا کہنا ہے کہ شہر میں جرائم پیشہ افراد چاہے دستاویزات کے حامل ہوں یا نہ ہوں، کسی بھی قانون شکنی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

یہ بات ایڈمز نے ایک انٹرویو کے دوران کہی جہاں انہوں نے دوبارہ انتخاب کے حوالے سے اپنے منصوبے اور وفاقی کرپشن کے الزامات پر بھی بات کی جو بعد میں خارج کر دیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ الزامات جھوٹے تھے اور ان کے خلاف سیاسی سازش کی گئی۔ انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ تعلقات پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے ان کی حمایت کی جب ان پر سیاسی الزامات عائد کیے گئے تھے اسی لیے انہوں نے ان کا شکریہ ادا کیا۔ ایڈمز نے واضح کیا کہ شہر میں جرائم پیشہ افراد چاہے دستاویزات کے حامل ہوں یا نہ ہوں، کسی بھی قانون شکنی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ میئر نے نیویارک کو ‘سنکچری سٹی’ کے طور پر تسلیم کرنے کے حوالے سے کہا کہ یہ اصطلاح قانونی نہیں بلکہ ایک تصور ہے جس کے تحت شہر میں رہنے والے ہر فرد کو بنیادی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ انہوں نے TPS پروگرام کی منسوخی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ تارکین وطن کے لیے ناانصافی ہے کیونکہ انہیں کام کرنے اور اپنی کفالت کا حق نہیں دیا جا رہا۔ ایرک ایڈمز نے میڈیا کی جانب سے ان کی انتظامیہ کے خلاف تعصب کی بھی نشاندہی کی اور کہا کہ ان کی حکومت نے لاطینی کمیونٹی کے لیے بے روزگاری میں کمی، رہائش کے منصوبے اور بے گھر افراد کی رہنمائی میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں لیکن اس کی خبریں کم نشر کی جاتی ہیں۔ انہوں نے لاطینی ووٹروں سے دوبارہ اعتماد کا اظہار کرنے کی اپیل کی ہے۔